یونیورسٹی آف لندن نے جسٹس عائشہ ملک کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے نواز دیا

جسٹس عائشہ ملک کو اعزازی ڈاکٹریٹ کی ڈگری
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ آف پاکستان کی خاتون جج جسٹس عائشہ ملک کو قانون کے میدان میں ان کی نمایاں خدمات کے اعتراف میں یونیورسٹی آف لندن کی جانب سے اعزازی ڈاکٹریٹ کی ڈگری سے نوازا گیا ہے۔ یہ اعزاز انہیں ایک پروقار تقریب میں شاہ چارلس سوئم کی بہن اور یونیورسٹی آف لندن کی چانسلر برطانوی شہزادی این نے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایک اور آئی پی پی معاہدہ قبل ازوقت ختم کرنے پر تیار
حوصلہ افزائی اور تعریف
تقریب کے دوران یونیورسٹی آف لندن نے جسٹس عائشہ ملک کو انصاف کی فراہمی، قانون کی بالادستی اور خواتین کی نمائندگی کے فروغ میں ان کے غیرمعمولی کردار پر بھرپور خراجِ تحسین پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیں: یہ نظام ڈیڑھ صدی سے چلا آ رہا ہے لیکن اب زمانہ بدل گیا ہے، مالیاتی لین دین بینک کے ذریعے ہی ہوتا ہے اور رسیدیں بکس میں لاہور بھیج دی جاتی ہیں
تاریخی لمحہ
یاد رہے کہ جسٹس عائشہ ملک نے 2022 میں سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کے طور پر شمولیت اختیار کی، جو پاکستان کی عدالتی تاریخ میں ایک تاریخی لمحہ سمجھا جاتا ہے۔ ان کی پیشہ ورانہ مہارت، عدالتی فہم اور اصولوں پر مبنی فیصلوں کو نہ صرف ملکی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔
پاکستان کی عدلیہ میں خواتین کا کردار
یونیورسٹی آف لندن کی جانب سے ملنے والا یہ اعزاز پاکستان کی عدلیہ میں خواتین کے بڑھتے ہوئے کردار اور عالمی سطح پر ان کی خدمات کے اعتراف کا مظہر ہے۔