اسرائیل کے شام کے 3 مقامات پر فضائی حملے، وارننگ دے دی

اسرائیل کا فضائی حملہ
دمشق (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسرائیل نے جمعہ کی رات شام کے دارالحکومت دمشق، حما اور درعا کے مضافاتی علاقوں پر فضائی حملے کیے جن میں ایک عام شہری جاں بحق جبکہ چار افراد زخمی ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: سیالکوٹ ایئرپورٹ سے درجنوں افغان شہریوں کو جعلی کاغذات پر بیرون ملک فرار کرانے کا سنسنی خیز انکشاف، نیاتنازعہ کھڑاہوگیا
حملوں کی تفصیلات
خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق، حملوں کا نشانہ دمشق کے نواحی علاقے، حما اور درعا کے دیہی علاقے بنے۔ دمشق کے قریب ایک شہری جان کی بازی ہار گیا جبکہ حما میں چار افراد زخمی ہوئے۔ حملوں کے نتیجے میں مختلف مقامات پر شدید تباہی کی اطلاعات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: موسمیاتی تبدیلی اتھارٹی کے قیام سے متعلق کیس ؛26ویں آئینی ترمیم سے متعلق جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس عائشہ ملک کے دلچسپ ریمارکس
اسرائیلی فوج کی تصدیق
اسرائیلی فوج نے ان حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ نشانہ ایک "فوجی اڈہ، طیارہ شکن توپیں اور زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں کا انفراسٹرکچر" تھا۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یہ کارروائیاں شام میں موجود ایسے عسکری ٹھکانوں کے خلاف ہیں جو ان کے مطابق اسرائیل کے لیے ممکنہ خطرہ بن سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی حملوں کے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں، مقدمات کا جلد از جلد فیصلہ کیا جائے: عطاءاللہ تارڑ
پیغام رسانی کا مقصد
روئٹرز کے مطابق، اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حالیہ حملے شام کے نئے حکام کو ایک واضح پیغام دینے کے لیے کیے گئے ہیں، جنہیں اسرائیل اپنی سرحد کے قریب خطرے کے طور پر دیکھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک میں تنخواہ دار طبقے نے ٹیکس دینے میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا
صدارتی محل پر حملہ
جمعے کی صبح بھی اسرائیل نے دمشق میں صدارتی محل کے قریب ایک علاقے کو نشانہ بنایا تھا جو شام کی نئی حکومت کے لیے اسرائیل کی جانب سے اب تک کا سب سے نمایاں انتباہ قرار دیا جا رہا ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ بعض حملے شام میں دروز اقلیت کے تحفظ کے لیے بھی کیے گئے ہیں۔
ماضی کے فضائی حملے
یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ شام میں بشار الاسد کے دور حکومت کے دوران بھی اسرائیل وقتاً فوقتاً فضائی حملے کرتا رہا ہے، جن کا مقصد ایران کے اثر و رسوخ کو کم کرنا تھا جو کہ شام میں خانہ جنگی کے دوران مضبوط ہوا تھا۔