اسرائیل کے شام کے 3 مقامات پر فضائی حملے، وارننگ دے دی
اسرائیل کا فضائی حملہ
دمشق (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسرائیل نے جمعہ کی رات شام کے دارالحکومت دمشق، حما اور درعا کے مضافاتی علاقوں پر فضائی حملے کیے جن میں ایک عام شہری جاں بحق جبکہ چار افراد زخمی ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: چاند پر خلابازوں کے فضلے کا کیا کیا جائے؟NASA نے حل بتانے والے کیلئے بھاری رقم کی پیشکش کردی
حملوں کی تفصیلات
خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق، حملوں کا نشانہ دمشق کے نواحی علاقے، حما اور درعا کے دیہی علاقے بنے۔ دمشق کے قریب ایک شہری جان کی بازی ہار گیا جبکہ حما میں چار افراد زخمی ہوئے۔ حملوں کے نتیجے میں مختلف مقامات پر شدید تباہی کی اطلاعات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان اعلیٰ عدلیہ میں ججز تعیناتی کیس؛ وفاق کو مجوزہ آرڈر 2019 پسند نہیں تو دوسرا بنا لے لیکن کچھ تو کرے، جسٹس جمال مندوخیل کے ریمارکس
اسرائیلی فوج کی تصدیق
اسرائیلی فوج نے ان حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ نشانہ ایک "فوجی اڈہ، طیارہ شکن توپیں اور زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں کا انفراسٹرکچر" تھا۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یہ کارروائیاں شام میں موجود ایسے عسکری ٹھکانوں کے خلاف ہیں جو ان کے مطابق اسرائیل کے لیے ممکنہ خطرہ بن سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کی سینیٹر فلک ناز چترالی نے بھی قائمہ کمیٹیوں سے استعفیٰ دے دیا، تعداد 10 ہو گئی۔
پیغام رسانی کا مقصد
روئٹرز کے مطابق، اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حالیہ حملے شام کے نئے حکام کو ایک واضح پیغام دینے کے لیے کیے گئے ہیں، جنہیں اسرائیل اپنی سرحد کے قریب خطرے کے طور پر دیکھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنگ کے خلاف اور امن کے حق میں بیان دینے پر ہندو انتہا پسندوں کی نامور مسلم صحافی کو دھمکیاں اور فحش پیغامات
صدارتی محل پر حملہ
جمعے کی صبح بھی اسرائیل نے دمشق میں صدارتی محل کے قریب ایک علاقے کو نشانہ بنایا تھا جو شام کی نئی حکومت کے لیے اسرائیل کی جانب سے اب تک کا سب سے نمایاں انتباہ قرار دیا جا رہا ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ بعض حملے شام میں دروز اقلیت کے تحفظ کے لیے بھی کیے گئے ہیں۔
ماضی کے فضائی حملے
یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ شام میں بشار الاسد کے دور حکومت کے دوران بھی اسرائیل وقتاً فوقتاً فضائی حملے کرتا رہا ہے، جن کا مقصد ایران کے اثر و رسوخ کو کم کرنا تھا جو کہ شام میں خانہ جنگی کے دوران مضبوط ہوا تھا۔








