یمن کے وزیرِاعظم احمد بن مبارک نے استعفیٰ دے دیا

وزیرِاعظم احمد عوض بن مبارک کا استعفیٰ
صنعا (ڈیلی پاکستان آن لائن) یمن کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کے وزیرِاعظم احمد عوض بن مبارک نے ہفتے کے روز اپنے استعفے کا اعلان کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈی جی آئی ایس آئی جنرل عاصم ملک کو قومی سلامتی کے مشیر کا اضافی چارج دے دیا گیا
استعفیٰ کی وجوہات
خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق اپنے ایک بیان میں بن مبارک نے کہا کہ انہوں نے اپنا استعفیٰ پیش کر دیا ہے اور اس فیصلے کی بنیادی وجہ حکومتی کام میں درپیش "کئی مشکلات" تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ کابینہ میں رد و بدل جیسی اہم تبدیلیاں کرنے میں بھی ناکام رہے، جو ان کے لیے ایک بڑی رکاوٹ بنی رہی۔
یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (بدھ) کا دن کیسا رہے گا؟
سیاسی پس منظر
احمد عوض بن مبارک کو 5 فروری 2024 کو یمنی صدارتی قیادت کونسل کی جانب سے وزیرِاعظم مقرر کیا گیا تھا۔ انہوں نے معین عبدالملک سعید کی جگہ لی تھی۔ وزیرِاعظم بننے سے قبل احمد بن مبارک یمن کے وزیرِ خارجہ کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں، جب کہ اس سے قبل وہ امریکہ میں یمن کے سفیر کے عہدے پر بھی فائز رہے۔
سیاسی منظرنامہ
ان کے استعفے کو یمن کے سیاسی منظرنامے میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ملک خانہ جنگی، معاشی بحران اور علاقائی کشیدگیوں جیسے شدید چیلنجز سے دوچار ہے۔