لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر پاکستانیوں کا احتجاج، کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کا عزم
احتجاج کا آغاز
لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے پاکستانیوں نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت کو کسی بھی جارحیت کی صورت میں خبردار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان سے سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں کریں گے: بھارتی وزیر داخلہ
احتجاج کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق، مظاہرین نے اپنا احتجاج ریکارڈ کروانے کے دوران کہا کہ اگر بھارت نے پاکستان پر حملہ کرنے کی غلطی کی تو انہیں فروری 2019 جیسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی اور لاہور کے بیچ گاڑی چل نکلی تھی جو تین، چار دن میں منزل مقصود پر پہنچ جاتی تھی، یہ ڈیڑھ مہینے کے دریائی سفر سے تو بہت بہتر تھا۔
بھارت کے الزام لگانے کا روایتی طریقہ
مسلم لیگ ن برطانیہ کے صدر احسن ڈار نے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت کی عادت ہے کہ وہ ہر دہشت گردی کے واقعے کے بعد پاکستان پر الزام لگاتا ہے۔ انہوں نے عالمی طاقتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ بغیر ثبوت کے پاکستان پر الزامات لگانے پر بھارت سے جواب طلب کریں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت نے تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی چھٹیوں کا اعلان کر دیا
پہلگام کا واقعہ
یاد رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں فائرنگ کے واقعے میں 26 افراد ہلاک اور ایک درجن کے قریب زخمی ہوئے تھے۔ اس واقعے کے بعد بھارت نے بغیر کسی ٹھوس ثبوت کے پاکستان پر الزام تراشی شروع کر دی اور سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور میں رکشوں کے لیے اوقات کار اور مخصوص رنگ مقرر
پاکستان کا جواب
پاکستان کی جانب سے پہلگام واقعے کی مذمت کی گئی ہے اور وزیراعظم شہباز شریف نے یہ بھی کہہ دیا کہ اگر بھارت چاہتا ہے کہ معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات ہوں تو پاکستان ہر قسم کے تعاون کے لیے تیار ہے۔
عسکری قیادت کا پیغام
بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف کارروائی کے اذکار بھی کیے جا رہے ہیں، لیکن پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت نے واضح کیا ہے کہ ایسی کسی بھی مہم جوئی کا جواب دیا جائے گا جو بھارت کو ہمیشہ یاد رہے گا۔








