او آئی سی کا بھارت میں اسلاموفوبیا اور کشمیری مسلمانوں پر مظالم کے خلاف شدید ردعمل

اسلامی تعاون تنظیم کا بیان
جدہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کے تحت کام کرنے والے مستقل آزاد انسانی حقوق کمیشن (IPHRC) نے بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں اسلاموفوبیا، نفرت انگیز تقاریر اور مسلمانوں پر حملوں میں خطرناک اضافے پر شدید تشویش اور مذمت کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے امریکی گرین سگنل کے بغیر ہم پر جنگ مسلط کی: ترجمان ایرانی دفتر خارجہ
حالیہ واقعات کی مذمت
کمیشن نے حالیہ پہلگام واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس کے بعد ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ او آئی سی نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان نفرت انگیز حملوں کی آزاد بین الاقوامی تحقیقات کرائے تاکہ اصل حقائق سامنے آ سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: بولیویا: مسلح گروپ نے بیرکوں پر حملہ کرکے 200 فوجیوں کو اغوا کرلیا
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق معاہدوں کی خلاف ورزی
کمیشن نے بھارت پر الزام لگایا کہ وہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق معاہدوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہا ہے اور مقبوضہ کشمیر میں اجتماعی سزا، سیاسی قید اور بنیادی آزادیوں پر پابندیاں لگا کر ظلم کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر چکر لگوا رہے تھے لیکن چیٹ جی پی ٹی نے کس طرح مرض کی تشخیص کر کے مریض کی زندگی بچا لی؟ جانیے
5 اگست 2019 کے اقدامات کا مسترد ہونا
او آئی سی نے ایک بار پھر 5 اگست 2019 کو بھارت کے یکطرفہ اقدامات کو مسترد کر دیا اور مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ اور او آئی سی کے مشن کی رسائی کا مطالبہ کیا۔ انسانی حقوق کمیشن نے سیاسی قیدیوں کی رہائی، بنیادی حقوق کی بحالی اور عالمی فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجنے کی اپیل بھی کی ہے۔
کشمیر میں آزادانہ رائے شماری کا مطالبہ
او آئی سی نے اپنا دیرینہ مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں آزادانہ و منصفانہ رائے شماری کرائی جائے تاکہ کشمیری عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کا حق دیا جا سکے۔