وزیر اعظم شہباز شریف کا ملائیشین ہم منصب سے رابطہ، پہلگام واقعہ کی تحقیقات میں ملائیشیا کی شرکت کا خیر مقدم

وزیراعظم کا ٹیلیفونک رابطہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم شہبازشریف نے ملائیشین ہم منصب انور ابراہیم سے ٹیلیفونک رابطہ کیا جس دوران خطے کی تازہ صورتحال اور پہلگام واقعے کے بعد بھارت کے اشتعال انگیز رویے سے آگاہ کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: وہ سامنے کرسی پر بیٹھا جیسے انتظار میں تھا، چارج میرے حوالے کیا، کئی سال میرے ماتحت رہا، قانون سے واقف، سرکاری نوکری میں میرا پہلا استاد
خطے کی کشیدگی پر تشویش
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے ملائیشیا کے وزیراعظم سے گفتگو کے دوران جنوبی ایشیا میں موجودہ کشیدگی پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور بغیر ثبوت واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوشش کو یکسر مسترد کیا۔
یہ بھی پڑھیں: مزید 2 ممالک آئندہ سال شینگن ممالک کا حصہ بننے کو تیار
تحقیقات کی پیشکش
شہبازشریف نے واقعے کی عالمی، شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کا اعادہ کیا اور کہا کہ پاکستان ان تحقیقات میں ملائیشیا کی شرکت کا خیر مقدم کرے گا۔ پاکستان نے ہمیشہ ہر شکل میں دہشت گردی کی مذمت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں کمی
پاکستان کی قربانیاں
وزیراعظم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار اور قربانیوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے اقدامات پاکستان کی دہشت گردی کیخلاف کوششوں سے توجہ ہٹارہے ہیں، پاکستان کسی تنازعے میں الجھنا نہیں چاہتا، ملک اقتصادی استحکام کی راہ پر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لیبیا کشتی حادثے میں ملوث ریڈ بک کا بدنام زمانہ اشتہاری ملزم گجرات سے گرفتار
دوطرفہ تعلقات پر گفتگو
دونوں وزرائے اعظم نے پاکستان اور ملائیشیا کے تعلقات پر بھی تبادلہ خیال کیا، دوطرفہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔ شہبازشریف نے کہا کہ اس سال ملائیشیا کا سرکاری دورہ کرنے کا منتظر ہوں۔ یہ ٹیلی فون کال پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان قریبی دوستی کی عکاس ہے۔
مواصلات میں رہنے کا عہد
دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت پر رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔