پاکستان کا سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کو اقوام متحدہ میں لے جانے کا اعلان

پاکستان کا اقدام
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیراعظم شہباز شریف کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل کا کہنا ہے کہ پاکستان بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کو اقوام متحدہ لیکر جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام فالس فلیگ آپریشن اور مودی سرکار پر سوال اٹھانے والے کشمیری صحافی کے ساتھ بھارتی فورسز نے کیا سلوک کیا ۔۔۔؟ ویڈیو دیکھیں
پانی روکنا: جھوٹا پروپیگنڈا
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق رانا احسان افضل کا کہنا ہے کہ پانی روکنا اتنا آسان کام نہیں اور یہ فوری بھی نہیں ہو سکتا، بھارت نے بے بنیاد اور جھوٹا پروپیگنڈا کرکے سندھ طاس معاہدے کو معطل کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ہانیہ عامر کی انٹری دلجیت دوسانجھ کے کنسرٹ میں، نئی ویڈیو سامنے آگئی
سفارتی کوششیں جاری
انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو اقوام متحدہ میں لے کر جائیں گے، دنیا بھر میں ہمارے بیانیے کو سپورٹ مل رہی ہے، ہماری سفارتی کوششیں جاری ہیں، بھارت نے انڈس واٹر ٹریٹی کی جب جب خلاف ورزیاں کیں، پاکستان متعلقہ فورم میں گیا۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ کے پانچ پراسرار مقامات اور ان کی دلچسپ کہانیاں: ‘اگر آپ بہادر ہیں تو یہاں ایک رات گزارنے کی جرات کریں’
سیاسی اتحاد کی ضرورت
ان کا کہنا تھاکہ بھارت کے معاملے پر پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہیں، یہ وقت نہیں کہ ہم ایک دوسرے پر الزامات لگائیں۔ اچھا ہوتا کہ کل پی ٹی آئی اس اجلاس میں شریک ہوتی، حکومت نے پی ٹی آئی کو اجلاس میں شرکت کے لئے دعوت دی تھی۔ جنھوں نے بریفنگ دینی تھی انھوں نے بھی پی ٹی آئی کو اجلاس میں شرکت کے لئے مدعو کیا تھا، یہ وقت پاکستان کے لئے متحد ہونے کا ہے، امید ہے کہ آج پی ٹی آئی اجلاس میں شریک ہو گی۔
یہ بھی پڑھیں: ہنگو میں شہید ہونیوالے پاک فوج کے بہادر سپوتوں کی نماز جنازہ ، کور کمانڈر پشاور سمیت اعلیٰ عسکری و سول حکام کی شرکت
ہماری خطرہ سے آگاہی
وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر کا کہنا تھا اگر انڈیا کوئی مس ایڈونچر کرتا ہے تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، ہم امید کرتے ہیں دنیا پانی کو بطور ویپن استعمال نہیں ہونے دے گی۔
مقبوضہ کشمیر میں فائرنگ کا واقعہ
یاد رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام کے سیاحتی مقام پر فائرنگ کے واقعے میں 26 افراد ہلاک اور 10 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ پاکستان نے پہلگام میں ہونے والے فائرنگ کے واقعے کی نہ صرف مذمت کی بلکہ شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات میں معاونت کی پیشکش بھی کی۔ تاہم بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بغیر شواہد کے الزام پاکستان پر عائد کرتے ہوئے عالمی بینک کی ثالثی میں ہونے والا سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کرنے کا اعلان کر دیا تھا。