پاکستان کو دھمکیاں دینے والا بھارت ایک اور مصیبت میں پھنس گیا

نئی کسان تحریک کا آغاز
نئی دہلی (آئی این پی) بھارت میں کسان احتجاج کی نئی لہر شروع ہوگئی ہے۔ راکیش ٹکیت کی قیادت میں کسان تحریک کے نئے جوش نے ملک گیر اثرات نمایاں کرنا شروع کر دئیے۔
یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور: اسلام آباد آنے اور واپس پشاور جانے کی کہانی، جاوید لطیف کا سوال
کسانوں کے مطالبات
بھارتی میڈیارپورٹس کے مطابق ماضی میں مودی سرکار کی جڑوں کو ہلا دینے والی کسان تحریک ایک بار پھر پوری طاقت سے ابھر آئی ہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ ہمارا پیغام واضح ہے، زمین، روزگار اور عزت کی جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے راستے تجارت بند، بھارت کو 1.14 ارب ڈالر کا نقصان
احتجاجی مارچ کی صورتحال
احتجاجی مارچ نے سیاسی حلقوں میں کھلبلی مچا دی ہے جبکہ انتظامیہ سخت پریشان ہے۔ بھارتیہ کسان یونین کے پرچم تلے ہزاروں کسانوں نے دہلی کی جانب پیش قدمی شروع کردی ہے، دہلی کی طرف مارچ کرنے والے کسان حکومت کی پالیسیوں کے خلاف متحد ہیں۔
حکومت پر دباؤ میں اضافہ
کسانوں کی واپسی نے اقتدار کے ایوانوں کو پھر ہلا کر رکھ دیا، احتجاج کا دائرہ پھیلتا جا رہا ہے جس کے باعث حکومت پر دباؤ میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔