پاکستان میں ایک سابق وزیراعظم کو پھانسی ہوئی، اس پارٹی نے بھی ردعمل میں وہ کچھ نہیں کیا جو 9 مئی کو ہوا، اٹارنی جنرل

فوجی عدالتوں میں ٹرائل کا کیس
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)فوجی عدالتوں میں شہریوں کا ٹرائل کالعدم قرار دینے کیخلاف کیس میں اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں ایک سابق وزیراعظم کو پھانسی ہوئی تھی، اس پارٹی نے بھی ردعمل میں وہ کچھ نہیں کیا جو 9مئی کو ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب پبلک سروس کمیشن کے زیر انتظام پی ایم ایس کے پہلے مرحلے کے امتحانات مکمل
سماعت کا پس منظر
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق فوجی عدالتوں میں شہریوں کا ٹرائل کالعدم قرار دینے کیخلاف سماعت ہوئی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بنچ نے سماعت کی۔ اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ایک سابق وزیراعظم کو پھانسی ہوئی تھی، اس پارٹی نے بھی ردعمل میں وہ کچھ نہیں کیا جو 9مئی کو ہوا۔ جمہوریت بحالی تحریک میں ساری جماعتوں پر پابندی تھی، ایم آر ڈی کی تمام قیادت پابند سلاسل تھی، اصغر خان بھی 3 ساڑھے 3 سال تک نظر بند رہے۔
19 مئی کے واقعات کا تجزیہ
اس دوران بھی کسی نے 9مئی جیسا قدم نہیں اٹھایا۔ 9 مئی کو ری ایکشن میں اگر یہ ہوا تو اس کی اجازت نہیں دی جا سکتی، ہمارا ملک ایک عام ملک نہیں ہے، جغرافیائی محل وقوع ہمیں خطرات میں رکھتا ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ یہ سوال تو ہمارے سامنے ہے ہی نہیں کہ جرم نہیں ہوا، آپ اپیل پر آئیں، اپیل کی بات کریں، اٹارنی جنرل نے کہا کہ یہ سوال نہ ہو تب بھی اس پر بات ضروری ہے۔