سپریم کورٹ آئینی بنچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل فیصلے کیخلاف اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا

سپریم کورٹ کا فیصلہ محفوظ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ سپریم کورٹ کا 7 رکنی آئینی بنچ یہ فیصلہ محفوظ کر چکا ہے، جسٹس امین الدین نے اعلان کیا ہے کہ محفوظ شدہ فیصلہ اسی ہفتے سنایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: آئندہ برس کی حج پالیسی منظور: آئندہ سال سرکاری حج پیکیج کتنا ہوگا؟
اپیلوں کی سماعت
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف اپیلوں پر سماعت کی۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بنچ نے سماعت کی۔ اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ایک سابق وزیراعظم کو پھانسی ہوئی تھی، اور اس جماعت نے بھی 9 مئی کو ہونے والے واقعات پر جو کچھ رد عمل دیا وہ نا کافی تھا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ ؛سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے فیصلے پر عملدرآمد کیلئے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری
جمہوریت بحالی تحریک
اٹارنی جنرل نے مزید کہا کہ جمہوریت بحالی تحریک میں ساری جماعتوں پر پابندیاں عائد تھیں، اور اس وقت کی قیادت میں کسی نے بھی 9 مئی جیسا قدم نہیں اٹھایا۔ جسٹس جمال مندوخیل نے اس بات پر زور دیا کہ ہمارے سامنے یہ سوال نہیں ہے کہ جرم نہیں ہوا، بلکہ ہمیں اپیل کی صورتحال پر توجہ دینی ہے۔
مواقع پر حملے
اٹارنی جنرل نے 9 مئی کے وقوعے کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ دوپہر تین بجے سے شام تک 39 مقامات پر حملے کیے گئے، جن میں پنجاب میں 23، خیبرپختونخوا میں 8، سندھ میں 7 اور بلوچستان میں ایک واقعہ پیش آیا۔ اہم دفاتر جیسے جی ایچ کیو لاہور اور میانوالی ایئر بیس پر بھی حملے ہوئے۔