سی ای او لیسکو کی زیر صدارت اجلاس، ریکوری کے حوالے سے اہم فیصلے، ڈسکو سپورٹ یونٹس کا بجلی چوروں کے خلاف آپریشن جاری

اہم اجلاس کا انعقاد
لاہور (طیبہ بخاری سے) - سی ای او لیسکو کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں ریکوری کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے۔ ڈسکو سپورٹ یونٹس نے 219 مقامات پر بجلی چوری پکڑ لی۔
یہ بھی پڑھیں: فضیلہ قاضی نے صدارتی ایوارڈ سے متعلق اہم وضاحت پیش کی
اجلاس کی تفصیلات
تفصیلات کے مطابق، لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے ہیڈ کوارٹرز میں چیف ایگزیکٹو آفیسر انجینئر محمد رمضان بٹ کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس ہوا۔ اس اجلاس میں ڈائریکٹر کسٹمر سروسز، تمام سرکلز کے سپریٹنڈنٹ انجینئرز اور ڈپٹی کمرشل منیجرز نے شرکت کی۔ اجلاس میں اہم امور خاص طور پر ریکوری سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نے احتجاج کیلئے اپنے کارکنوں کو اسلحہ فراہم کر دیا : عظمیٰ بخاری
لیککو کی کارکردگی پر زور
اس موقع پر لیسکو چیف انجینئر محمد رمضان بٹ نے کہا کہ تمام افسران کو ریکوری پر خصوصی توجہ دینی ہو گی اور اپریل کی ریکوری کو جلد از جلد مکمل کرنا ہوگا۔ ریکوری سے متعلق کسی بھی کوتاہی کی صورت میں سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام ایس ایز، ایکسیئنز اور ایس ڈی اوز اپنے دفاتر میں نظم و ضبط کو بہتر بنائیں اور آفس ڈیکورم کا خیال رکھیں۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی محتسب کی پنڈ دادنخان میں کھلی کچہر ی، حا ضر نہ ہو نیوالے محکموں کے مقامی سر برا ہان کیخلاف کا رروائی کا فیصلہ
صارفین کے ساتھ حسن سلوک
لیسکو کے دفاتر میں آنے والے صارفین کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آنے کی ضرورت پر زور دیا گیا تاکہ ادارے کی تشخص کو بہتر بنایا جا سکے۔ تمام افسران و عملہ وقت کی پابندی کو یقینی بنائیں تاکہ صارفین کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
یہ بھی پڑھیں: بالائی سندھ کے تمام اضلاع میں آندھی اور بارش کا امکان
بجلی چوری کے خلاف آپریشن
مزید برآں، وزیر اعظم کی ہدایت پر، چیف ایگزیکٹو لیسکو انجینئر رمضان بٹ کی قیادت میں قائم ہونے والے ڈسکو سپورٹ یونٹس بجلی چوروں کے خلاف آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔ گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران، لیسکو، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مشترکہ آپریشن میں 219 مقامات پر بجلی چوری کا پتہ لگایا۔
ملزمان کے خلاف کارروائیاں
اس آپریشن کے دوران 95 ملزمان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے جبکہ 2 ملزمان کو گرفتار بھی کیا گیا۔ ملزمان کو ڈٹیکشن بل کی مد میں 1 لاکھ 37 ہزار 786 یونٹس چارج کیے گئے، جن کی مالیت 1 کروڑ 55 لاکھ 69 ہزار 966 روپے ہے۔