سراب سائے

تحریر:

محمد عاصم نصیر

یہ بھی پڑھیں: دور تک مار کرنے والے میزائل اور اتحادی کی جاسوسی: کیا ایران پر ممکنہ اسرائیلی حملے کے حوالے سے امریکی دستاویزات جان بوجھ کر لیک کی گئیں؟

بیوروکریسی کی اہمیت

کسی بھی ملک کے انتظامی ڈھانچے میں بیوروکریسی کو مرکزی حیثیت حاصل ہوتی ہے۔ یہ وہ ادارہ ہے جو حکومتی پالیسیوں کو عملی جامہ پہناتا اور ریاستی مشینری کو رواں رکھتا ہے۔ عوامی خدمات کی فراہمی ہو یا قانون کے نفاذ کا معاملہ، ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی ہو یا قومی وسائل کی تقسیم، ہر شعبے میں بیوروکریسی کا کردار کلیدی ہوتا ہے۔ اسی لیے اسے ریاست کی ریڑھ کی ہڈی کہا جاتا ہے، کیونکہ اس کے بغیر حکومتی نظام کھوکھلا اور بے اثر ہو جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئی سی سی نے ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2026 کے فائنل کے وینیو کا اعلان کردیا

بیوروکریسی کے مسائل

لیکن یہ بھی ایک تلخ حقیقت ہے کہ جب بیوروکریسی ذاتی مفادات، گروہی وفاداریوں، یا غیر قانونی دباؤ کی زد میں آ جائے تو وہی ادارہ جو ملکی ترقی کا ضامن ہوتا ہے، پسماندگی اور ناکامی کا ذریعہ بن جاتا ہے۔ جب فائلیں صرف رشوت کے عوض حرکت میں آئیں، جب عہدے سفارش سے ملیں اور جب میرٹ کی جگہ مصلحت لے لے، تو نظام میں بددلی، بےاعتمادی اور ناانصافی جنم لیتی ہے۔ ایسی بیوروکریسی عوام کو انصاف، سہولت اور ترقی دینے کے بجائے ان کے لیے ایک دیوار بن جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت نے اپنے ملک میں ہونیوالے ایونٹس کےلئے”ہائبرڈ ماڈل“مسترد کردیا

پاکستان میں بیوروکریسی کا چہرہ

بدقسمتی سے پاکستان میں بیوروکریسی کا یہی دوہرا چہرہ سامنے آتا رہا ہے۔ جہاں کچھ افسران اپنی دیانت داری اور کارکردگی کی مثال بنے، وہیں کئی ایسے بھی ہیں جنہوں نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے نہ صرف اداروں کو نقصان پہنچایا بلکہ عوامی اعتماد بھی مجروح کیا۔ اقربا پروری، رشوت، سست روی اور سیاسی دباؤ نے بیوروکریسی کو اس کے اصل مقصد سے ہٹا دیا ہے۔ اس لیے وقت کی اہم ضرورت ہے کہ بیوروکریسی میں اصلاحات لائی جائیں۔ افسران کو شفاف احتساب کے عمل سے گزارا جائے، انہیں سیاسی مداخلت سے آزاد رکھا جائے، اور تربیت، وسائل، اور آزادیِ عمل فراہم کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: انڈین آرمی چیف آدھا پنجاب جنگِ ستمبر میں پاکستان کے حوالے کرنے کو تیار ہو چکا تھا جس میں سکھوں کا مقدس ترین گولڈن ٹیمپل اور امرتسر شہر بھی شامل تھا۔

بیوروکریسی اور سیاست

پاکستانی بیوروکریسی سیاستدانوں کو پہلے جال میں پھنساتی ہے اور بعدمیں ان سے مفادات لیکر خود وہاں سے بچا لیتی ہے۔ اس کے کئی طریقے ہیں۔ کیونکہ بیوروکریٹس کے خلاف کارروائی کے لیے انکوائری، سروس رولز اور محکمہ جاتی اجازت درکار ہوتی ہے۔ اکثر کیسز میں یہ رکاوٹ بن جاتے ہیں، یا پھر "اندرونی انکوائری" کے نام پر معاملہ دبا دیا جاتا ہے۔ اعلیٰ سطح پر بیوروکریسی میں ایک مضبوط "نیٹ ورکنگ" ہوتی ہے، جس میں وہ ایک دوسرے کو بچانے یا تحفظ دینے میں کردار ادا کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اگر بھارت پاک فضائیہ کے پائلٹ کو پکڑنے کا دعویٰ کر رہا ہے تو اسے سامنے لائے، ڈی جی آئی ایس پی آر۔

معاشی مسائل اور بیوروکریسی

معیشت کسی بھی قوم کی ترقی کی بنیاد ہوتی ہے، اور جب کوئی نظام اس بنیاد کو کمزور کرے تو ترقی کے خواب ادھورے رہ جاتے ہیں۔ پاکستان میں ایسی ہی ایک رکاوٹ "بیوروکریسی" کی شکل میں موجود ہے، جو معیشت دوست ہونے کے بجائے، سرمایہ کاری کی راہ میں ایک نہایت پیچیدہ، خوفناک اور غیر یقینی بندش بن چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسحاق ڈار کی پاک بھارت مشیران قومی سلامتی کے درمیان رابطے کی تصدیق

سرمایہ کاروں کے لئے چیلنجز

پاکستان میں اگر کوئی کاروباری شخص یا سرمایہ کار صرف ایک درمیانے درجے کا صنعتی یونٹ لگانے کی کوشش کرے تو اسے درجنوں محکموں، درجنوں قوانین اور بیوروکریسی کی درجنوں شرطوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بیوروکریسی کے پاس بے پناہ اختیارات، سرکاری وسائل اور تحفظ حاصل ہے، مگر اس کے احتساب کا کوئی موثر نظام موجود نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواست؛حامد خان نے لارجر بنچ کی استدعا کردی

عصر حاضر کی ضرورت

اگر ہم نے اس فرسودہ بیوروکریسی کو جوں کا توں برقرار رکھا تو پھر ترقی کے خواب بس خواب ہی رہیں گے—کیونکہ غلامی کے دور کا یہ نظام آزادی کی ریاست میں نہ صرف بیکار ہے۔ ہمیں اپنی بیوروکریسی کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہوگا۔

결론

پاکستان میں بیوروکریسی کا کردار ہمیشہ سے طاقتور اور بااثر رہا ہے، مگر بدقسمتی سے یہ ادارہ اکثر اوقات غیر جانبداری کی بجائے سیاسی وابستگیوں کا شکار نظر آتا ہے۔ ضرورت ہے کہ بیوروکریسی کو سیاسی اثر و رسوخ سے آزاد کیا جائے اور اسے قانون کے سامنے جواب دہ بنایا جائے۔

Categories: بلاگ

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...