مولانا فضل الرحمان کا اپنے ارکان سمیت ایوان سے واک آؤٹ

جمعیت علمائے اسلام ف کا واک آؤٹ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کی غیر سنجیدگی پر ایوان سے واک آؤٹ کردیا۔ ڈپٹی اسپیکر نے مولانا فضل الرحمان اور جے یو آئی کے ارکان کو منانے کی ذمہ داری ڈاکٹر طارق فضل کو دے دی۔
یہ بھی پڑھیں: سیالکوٹ سانحہ، مقتولہ زارا کے شوہر نے بیان جاری کر دیا، کیا کہا ؟ جانئے
حکومت کی عدم دلچسپی پر تنقید
قومی اسمبلی اجلاس کے دوران مولانا فضل الرحمان اپنے ساتھیوں سمیت ایوان سے واک آؤٹ کرگئے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومتی عدم دلچسپی کی وجہ سے وہ ایوان میں بات نہیں کرنا چاہتے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے بلائنڈ ٹی 20 ورلڈ کپ کے فائنل کیلئے کوالیفائی کرلیا
ملک کی صورت حال پر بات چیت
جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ یہ وقت تھا کہ پورا ایوان بھرا ہوا ہوتا اور حکومت کی طرف سے بھرپور جواب دیا جاتا۔ انہوں نے سوال کیا کہ جب پوری فرنٹ لائن خالی ہے تو کس کو بات سنائیں۔ ملک نازک دور سے گزر رہا ہے، بھارت اپنی جارحیت کے ذریعے مسئلہ پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ پاک افواج پر نہ صرف پوری قوم بلکہ دنیا بھی اعتبار کرتی ہے۔
بائیکاٹ کی وجوہات
مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ یہ کہاں ممکن ہے کہ کوئی اہم حکومتی شخصیت موجود نہ ہو اور وہ ایوان میں بیٹھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ فوج کبھی اکیلے نہیں لڑ سکتی، پوری قوم اس کی پشت پر موجود ہے۔ جنگیں قومی وحدت کے ساتھ لڑی جاتی ہیں، اور اس کے لیے مؤثر سیاسی قیادت ضروری ہے، جو بدقسمتی سے اس وقت ملک میں موجود نہیں ہے۔