دفتری معاملات میں لکیر کھینچی جسکے اوپر کی غلطیوں کی معافی نہیں، پیسے کا لالچ نہیں نہ غلط کام کی ضرورت، دنیا کی سب سے بہترین موٹر پر دفتر آیا ہوں

مصنف کا تعارف
مصنف: شہزاد احمد حمید
قسط: 158
یہ بھی پڑھیں: میرا بیٹا کسی سے معافی نہیں مانگے گا، سلیم خان
گولیگز کا پیغام
”دوستو! ہم گولیگز ہیں۔ میرے آپ سے دو رشتے ہیں: ایک دفتر میں بطور باس اور ماتحت کا، دوسرا دفتری اوقات کے بعد جس میں ہم سب برابر ہیں، دوست ہیں۔ دفتری معاملات میں میں نے ایک لکیر کھینچی ہے جس کے اوپر کی غلطیوں کی معافی نہیں جبکہ اس لکیر کے نیچے کی کوتاہیوں پر ڈانٹ سے لے کر اگنور تک کیا جا سکتا ہے۔ آپ میری عزت کا خیال کریں، میں اس سے بڑھ کر آپ کی عزت کروں گا۔ مجھے پیسے کا کوئی لالچ نہیں اور نہ ہی غلط کام کی ضرورت ہے۔ میں دنیا کی سب سے بہترین موٹر پر دفتر آیا ہوں جو میرے والد کی ہے۔ میرے لئے سب سے بڑی سفارش آپ کی اپنی ہے۔ آپ کی بہبود کا خیال رکھنا میری ذمہ داری ہے۔ ہاں، مجھے علاقے گھومنے کا شوق ہے؛ انشا اللہ جلد آپ سے آپ کے ہیڈ کواٹر پر ملاقات ہوگی۔ آپ کا علاقہ بھی گھوموں گا، جس میں ہم دوست ہوں گے۔ ایک بات میں پہلے دن سے واضح کر دوں: میرے دفتر سے کسی کو بلاوا جائے اور وہ نہ آئے تو یہ مجھے قبول نہیں، آپ اس روز نہیں آ سکتے تو اگلے روز آئیں۔ نہ آنے کا مطلب ہے کہ آپ نے میرے دفتر کے پیغام کو اہمیت نہیں دی اور نہ ہی میرے حکم کو۔“
یہ بھی پڑھیں: جنگجوؤں کا بشارالاسد کے بھائی کے گودام پر چھاپہ، ایسی چیز برآمد کہ ہوش اڑ گئے
ملاقات اور مشورہ
مجھے یقین ہے ان سب نے میری گفتگو کو دیوانے اور نوجوان کا خواب ہی سمجھا ہوگا۔ میری زیادہ گفتگو انگریزی میں تھی۔ ان کی پر تکلف چائے سے تواضع کی، جس کا بل میں نے اپنی جیب سے ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: نام نہاد پرامن احتجاج کی آڑ میں پولیس، رینجرز پر حملے قابل مذمت ہیں، وزیراعظم کا رینجرز اہلکاروں کی شہادت پر اظہار افسوس
غلام محمد کا مشورہ
وہ چلے گئے تو غلام محمد کہنے لگا؛ ”سر! برا نہ منائیں تو آپ آنے والوں سے اردو میں بات کیا کریں، انگریزی بولنے سے یہ لوگ آپ کو اجنبی سمجھیں گے۔“ استاد نے مجھے ایک اور گر بتا دیا تھا۔ یہ گر بہت کام کا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا قافلہ ڈی چوک سے واپس جا رہا ہے، سینیئر صحافی کا دعویٰ
ادریس بھائی کی افطاری
شام مرزا ادریس بیگ کے گھر افطاری پر چلا گیا۔ وہاں ایک اور صاحب بھی موجود تھے: طاہر زمان کائرہ۔ لالہ موسیٰ کے کائرہ خاندان کے چشم و چراغ اور چوہدری زمان کائرہ کے صاحب زادے جو پاکستان پیپلز پارٹی کے تحصیل کھاریاں کے صدر تھے۔ اسی گھر کے قمر الزمان کائرہ بعد میں وفاقی وزیر بھی رہے اور ان کا شمار پیپلز پارٹی کے اہم راہنماؤں میں ہوتا ہے۔ طاہر سے خوب گپ شپ رہی۔ ادریس بیگ کی فیملی لاہور گئی ہوئی تھی (بعد میں بھابھی سمعیہ بھی بڑی بہنوں کی طرح تھیں اور عظمیٰ بیگم سے ان کی بڑی دوستی بھی ہو گئی تھی۔ یہ تعلق آج بھی ویسا ہی ہے) اور ادریس بیگ نے ساری افطاری خود ہی تیار کی تھی۔ اس پرتکلف افطاری کے اختتام تک وہ ادریس بیگ سے ادریس بھائی بن گئے۔ ان سے یہ تعلق اسی طرح سے آج بھی قائم ہے۔ طاہر زمان سے بھی بڑی نیاز مندی رہی۔
نوٹ
(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔