DiseaseRubeola (Measles)بیماریرُبیولا (خسرہ)

رُبیولا (خسرہ) کی مکمل وضاحت – وجوہات، علاج اور بچاؤ کے طریقے اردو میں

Complete Explanation of Rubeola (Measles) - Causes, Treatment, and Prevention Methods in Urdu

Rubeola (Measles) in Urdu - رُبیولا (خسرہ) اردو میں

رُبیولا، جسے خسرہ بھی کہا جاتا ہے، ایک متعدی مرض ہے جو خاص طور پر بچوں میں پایا جاتا ہے لیکن بالغ بھی اس کا شکار ہو سکتے ہیں۔ یہ بیماری ایک خاص وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے، جو عام طور پر متاثرہ شخص کے کھانسی یا چھینکنے سے ہوا میں پھیلتا ہے۔ اس کے عام علامات میں بخار، کھانسی، ناک بہنا، اور جسم پر چنبل (خسرے کے نشانات) شامل ہیں۔ اگرچہ یہ بیماری عام طور پر خود محدود ہوتی ہے، لیکن بعض صورتوں میں یہ پیچیدگیاں پیدا کر سکتی ہے جیسے نمونیا یا دماغی سوزش (انسیفلائٹس) جو جان لیوا بھی ہو سکتی ہیں۔ خسرے کا وائرس بہت متعدی ہوتا ہے اور متاثرہ شخص کے ساتھ قریبی رابطے سے بآسانی منتقل ہو سکتا ہے۔

خسرے سے بچاؤ کا بہترین طریقہ ویکسینیشن ہے، جو عام طور پر بچے کی ابتدائی زندگی کے دوران دی جاتی ہے۔ MMR (خسرہ، معصبہ، روبیلا) ویکسین کو بین الاقوامی سطح پر وسیع پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے۔ اگر کسی شخص کو خسرہ ہو جائے تو اس کے علاج میں بنیادی طور پر علامات کی نگرانی کی جاتی ہے، کیونکہ اس کا کوئی خاص اینٹیوائرل علاج موجود نہیں ہے۔ علامات کی شدت کو کم کرنے کے لیے بخار کم کرنے والی دوا، آرام اور ہائیڈریشن کی تلقین کی جاتی ہے۔ خسرہ کی بیماری سے بچنے کے لیے متاثرہ افراد کے قیام کی جگہ کو الگ کرنا اور صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھنا بھی اہم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Drop Youth کیا ہے اور کیوں استعمال کی جاتی ہے – استعمال اور سائیڈ ایفیکٹس

Rubeola (Measles) in English

رُبیولا، جسے خسرہ بھی کہا جاتا ہے، ایک highly contagious viral infection ہے جو عام طور پر بچوں میں پایا جاتا ہے۔ یہ بیماری Measles virus کی وجہ سے ہوتی ہے، جو ہوا کے ذریعے اور براہ راست رابطے سے پھیلتا ہے۔ خسرہ کی علامات میں بخار، کھانسی، ناک بہنا، اور جلد پر دانے آنا شامل ہیں۔ بیماری کے ابتدائی مراحل میں، انفیکٹڈ شخص میں بخار اور سردی کے علامات ظاہر ہو سکتے ہیں، اور کچھ دن بعد جلد پر سرخ دانے نمودار ہوتے ہیں جو پورے جسم میں پھیل جاتے ہیں۔ خسرہ کی پیچیدگیاں خطرناک ہو سکتی ہیں، جیسے نمونیا، دماغی سوزش، اور کان کی انفیکشن، خاص طور پر ان بچوں میں جن کا مدافعتی نظام کمزور ہو۔

خسرہ کے علاج کے لیے خاص دوا موجود نہیں ہے، لیکن علامات کی شدت کو کم کرنے کے لیے supportive care فراہم کی جا سکتی ہے، جیسے کہ بخار کو کم کرنے والی دوائیں اور زیادہ پانی پینا۔ خسرہ سے بچاؤ کا بہترین طریقہ حفاظتی ٹیکہ (Measles vaccination) ہے، جو عموماً ایک سال کی عمر میں دیا جاتا ہے اور پھر دوسرا ڈوز تقریباً 4 سے 6 سال کی عمر میں دیا جاتا ہے۔ عالمی سطح پر، vaccination campaigns نے خسرہ کی موجودگی میں نمایاں کمی کی ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو بروقت ویکسینیشن کرائیں تاکہ نہ صرف اپنے بچوں بلکہ معاشرے کے دیگر افراد کو بھی اس خطرناک بیماری سے محفوظ رکھا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: Brotin Tablet: فوائد اور سائیڈ ایفیکٹس

Types of Rubeola (Measles) - رُبیولا (خسرہ) کی اقسام

خسرہ کی اقسام

классификация на основе клинического курса (Clinical course classification)

یہ قسم مختلف علامات اور صحت کی حالت کے مطابق خسرہ کی درجہ بندی کرتی ہے۔ یہ عام طور پر تین اقسام میں تقسیم کی جاتی ہے:

  • ہلکا خسرہ: یہ خسرہ کا ہلکا فارم ہے جس میں علامات معمولی ہوتی ہیں۔ بخار کم ہوتا ہے اور جلد پر دانے کم نظر آتے ہیں۔
  • درمیانہ خسرہ: اس میں علامات کی شدت بڑھ جاتی ہے، بخار زیادہ ہوتا ہے اور جلد پر علامات واضح ہوتی ہیں۔
  • شدید خسرہ: اس قسم میں علامات بہت زیادہ ہوتی ہیں، بخار شدید ہو جاتا ہے اور پیچیدگیاں بھی پیدا ہوسکتی ہیں۔

اقسام کے لحاظ سے (Types based on complications)

یہ اقسام بیماری کی شدت اور اس کے پیچیدگیوں کی بنیاد پر ہیں:

  • معمولی خسرہ: اس میں عام طور پر کوئی پیچیدگیاں نہیں ہوتیں اور متاثرہ شخص جلد ہی صحت یاب ہو جاتا ہے۔
  • پیچیدگیوں کے ساتھ خسرہ: اس میں انفیکشن کے بعد مختلف پیچیدگیاں جیسے پھیپھڑوں کی بیماری، دماغی سوزش وغیرہ ہوسکتی ہیں۔

عمر کے لحاظ سے (Age-based classification)

یہ قسم متاثرہ افراد کی عمر کی بنیاد پر ہے:

  • بچوں کا خسرہ: یہ عام طور پر بچوں میں پایا جاتا ہے اور ان کی صحت پر زیادہ اثر انداز ہوتا ہے۔
  • نوجوانوں کا خسرہ: یہ نوجوانوں میں ہوتا ہے اور اس کے اثرات بھی بچوں کی طرح ہوتے ہیں، مگر علامات کی شدت مختلف ہو سکتی ہے۔
  • بزرگوں کا خسرہ: بزرگ افراد میں یہ زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے، خصوصا جن کی صحت پہلے ہی متاثر ہوچکی ہو۔

جغرافیائی بنیاد پر (Geographical classification)

یہ اقسام مختلف جغرافیائی مقامات کے لحاظ سے ہیں:

  • علاقائی خسرہ: یہ خاص علاقوں میں موسم یا دیگر عوامل کی وجہ سے زیادہ پایا جا سکتا ہے۔
  • عالمی خسرہ: یہ وبائی شکل میں دنیا کے مختلف حصوں میں تیزی سے پھیل سکتا ہے۔

پیشگی معلومات کی بنیاد پر (Pre-immune classification)

یہ قسم ان افراد کی بنیاد پر ہے جو خسرے کی ویکسینیشن نہیں کرواتے:

  • غیر ویکسین شدہ خسرہ: یہ ان لوگوں میں ہوتا ہے جنہوں نے خسرے کی ویکسین نہیں لی۔
  • ویکسین شدہ خسرہ: یہ ان افراد میں ہوتا ہے جنہوں نے خسرے کی ویکسین لی ہے لیکن چاہے وہ کمزور ہوں یا ان میں کسی بھی وجہ سے ویکسین کے خلاف قوت مدافعت کمزور ہوگئی ہو۔

یہ بھی پڑھیں: Diane 35 کے فوائد اور سائیڈ ایفیکٹس

Causes of Rubeola (Measles) - رُبیولا (خسرہ) کی وجوہات

رُبیولا (خسرہ) کی وجوہات:

  • رُبیولا وائرس: خسرہ کی بنیادی وجہ ایک خاص قسم کے وائرس کا حملہ ہے جسے رُبیولا وائرس کہتے ہیں۔
  • هوائی ذرائع: خسرہ ایک بہت ہی متاثر کن بیماری ہے جو ہوا کے ذریعے مبادلہ کرتی ہے، یعنی جب ایک متاثرہ شخص کھانستا یا چھیکتا ہے تو وائرس ہوا میں پھیل جاتا ہے۔
  • مقابلہ کی کمی: جن لوگوں کی امیون سسٹم کمزور ہوتی ہے، انہیں خسرہ ہونے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔
  • بچے: خسرہ عام طور پر بچوں میں زیادہ پایا جاتا ہے، خاص طور پر جب وہ 6 ماہ سے 5 سال کی عمر کے درمیان ہوتے ہیں۔
  • غیر ویکسینیٹڈ افراد: جو لوگ خسرہ کی ویکسین نہیں لیتے، وہ زیادہ خطرے میں ہوتے ہیں۔
  • افراد کا ایک جگہ پر جمع ہونا: جب لوگوں کا ایک بڑی تعداد میں اجتماع ہوتا ہے، تو وائرس پھیلنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
  • صحت کی عادات: جو لوگ مؤثر صحت کے طریقوں اور طرز زندگی کی پابندی نہیں کرتے، انہیں بھی خسرہ ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔
  • موسمی اثرات: بعض اوقات سردیوں کے مہینوں میں خسرہ کی شرح میں اضافہ ہوتا ہے، جو ممکنہ طور پر سردیوں میں بند دروازوں کی وجہ سے ہوتا ہے۔
  • پہلے سے موجود بیماری: جن لوگوں کا نظام مدافعت کسی اور بیماری کی وجہ سے کمزور ہوتا ہے، انہیں خسرہ ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
  • عمر: بالغ افراد میں خسرہ کی شرح کم ہوتی ہے، لیکن وہ بھی بیماری کا شکار ہو سکتے ہیں اگر ان کی ویکسینیشن مکمل نہ ہو۔

Treatment of Rubeola (Measles) - رُبیولا (خسرہ) کا علاج

رُبیولا (خسرہ) کا کوئی مخصوص علاج نہیں ہے، لیکن علاج کی چند اہم تدابیر ہیں جو بیماری کی شدت کو کم کرنے اور صحت مند ہونے میں مدد کرتی ہیں:

1. بہت زیادہ آرام: مریض کو آرام کرنے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ اس کا جسم متوازن ہو سکے اور بیماری سے لڑنے کی طاقت حاصل کر سکے۔

2. ہائیڈریشن: مریض کو زیادہ سے زیادہ پانی، جوسز، اور دیگر مایعات فراہم کریں تاکہ وہ ہائیڈریٹ رہے۔ یہ جسم کی ڈی ہائیڈریشن کو روکتا ہے۔

3. بخار کم کرنے کی دوائیں: اگر مریض کو بخار ہے تو پیراسیٹامول یا آئیبوپروفین جیسی دوائیں دی جا سکتی ہیں۔ ان دواؤں کے استعمال سے بخار اور جسم درد میں کمی آتی ہے۔

4. خوراک: مریض کو ہلکی اور متوازن خوراک دی جائے، مثلاً دلیہ، سوپ، پھل اور سبزیاں۔ اگر گلے میں درد یا کھانسی کی شکایت ہو تو نرم غذا زیادہ بہتر رہے گی۔

5. منہ کی صحت: اگر چھالے یا زخم منہ میں بن جائیں تو نمکین پانی سے گارگل کرنا مددگار ہو سکتا ہے۔

6. وٹامن A کی فراہمی: اگر ممکن ہو تو وٹامن A کی مقدار بڑھائیں، کیونکہ یہ مدافعتی نظام کو مضبوط کرنے میں مدد کرتا ہے۔

7. انفیکشن کی روک تھام: اگر مریض کو کوئی دوسری انفیکشن ہو جائے تو فوری طور پر ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

8. ڈاکٹر سے رجوع: اگر علامات بگڑیں یا مریض کی حالت غیر مستحکم ہو جائے تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

9. الرجی کی دوائیں: اگر خسرہ کی وجہ سے کھسکنے، کھانسی یا دیگر علامات ہو رہی ہیں تو ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق اینٹی ہیستامینز استعمال کر سکتے ہیں۔

یاد رکھیں کہ خسرہ کا کوئی خاص علاج نہیں ہے اور زیادہ تر علاج علامات کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ اس لئے خود علاج کرنے کی بجائے ہمیشہ کسی ماہر طبیب سے مشورہ کرنا بہتر ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...