محکمہ داخلہ پنجاب نے محفوظ پنجاب ایکٹ 2025 کا مسودہ تیار کر لیا

محفوظ پنجاب ایکٹ 2025 کا مسودہ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)محکمہ داخلہ پنجاب نے محفوظ پنجاب ایکٹ 2025 کا مسودہ تیار کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: حج 2026 کیلئے عازمین کی رجسٹریشن میں ایک روز باقی
نئی اختیارات کی تفویض
نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے مطابق ترجمان کا کہنا ہے کہ محفوظ پنجاب ایکٹ میں قیام امن کے لیے ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹیوں کو اضافی اختیارات تفویض کیے گئے ہیں۔ ایکٹ کے مسودے کے مطابق امن و امان کے لیے خطرہ سمجھے جانے والے افراد کو 90 روز کے لیے حفاظتی تحویل میں لیا جا سکے گا۔
یہ بھی پڑھیں: New Petition Filed Against Proposed Constitutional Amendments in Supreme Court
پاسپورٹ اور شناختی کارڈ کی پابندیاں
امن و امان کے لیے خطرہ بننے والوں کے پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک کیے جاسکیں گے۔ جبکہ سنگین جرائم میں ملوث افراد کے نام نو فلائی لسٹ میں ڈالنے کی سفارش کی جائے گی۔ امن و امان کے لیے خطرہ بننے والوں کی غیر منقولہ جائیداد ضبط کی جاسکے گی۔ ایسے افراد کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کی سفارش وفاقی حکومت کو بھجوائی جاسکے گی۔
یہ بھی پڑھیں: کوہستان کرپشن سکینڈل، نیب کی بڑی کارروائی ، 25 ارب کے اثاثے ضبط، کنٹریکٹر گرفتار، اہم شخصیات سے ڈیلز کا انکشاف
کالعدم تنظیموں کے ارکان کا اندراج
مسودے کے مطابق کالعدم تنظیموں کے ارکان کے نام فورتھ شیڈول میں ڈالنے کا اختیار بھی دیا گیا ہے۔ اور انٹیلی جنس کمیٹیوں کے احکامات کی خلاف ورزی پر 3 سے 5 سال قید اور 5 سے 10 لاکھ جرمانہ ہو گا۔
حفاظتی تحویل کی جانچ
کسی شخص کی 3 ماہ سے زیادہ حفاظتی تحویل کی اجازت صوبائی ریویو بورڈ دے گا۔ اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ صوبائی ریویو بورڈ تشکیل دیں گے۔ صوبائی ریویو بورڈ کا سربراہ اور 2 ارکان ہائیکورٹ کے موجودہ یا سابقہ ججز ہوں گے۔