ملک بھر سے اکھٹے ہونے والی رقم پر تمام صوبوں کا حق ہے، آئینی بنچ

سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے کہا ہے کہ پورے ملک سے اکھٹے ہونے والی رقم پر تمام صوبوں کا حق ہے۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن نے عمران خان اور نواز شریف کو طلب کرلیا
سپر ٹیکس کی سماعت
نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے سپر ٹیکس کی سماعت کی۔ جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ 80 ارب روپے میں سے 42.5 فیصد شیئر وفاق کے پاس جائے گا تو باقی کہاں جائیں گے؟
یہ بھی پڑھیں: را اور موساد کا دفاعی اتحاد بن چکا، 10 برسوں میں، بھارت نے اسرائیل سے کتنے بلین ڈالرز کے جنگی ڈرون اور میزائل درآمد کیے۔۔؟ جانیے
وفاقی حکومت کا مؤقف
وکیل رضا ربانی نے مؤقف اختیار کیا کہ وفاقی حکومت کو یہ شیئر این ایف سی ایوارڈ کے تحت ملے گا اور وفاقی حکومت کے ذریعے ہی یہ خرچ ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: ناسویا بھردواج نے اپنے لباس پر ہونے والی تنقید پر ردعمل کا اظہار کردیا
پیسوں کے استعمال کے مقصد پر سوالات
عدالت نے کہا کہ جس مقصد کے لیے پیسہ اکٹھا ہو تو اسی پر ہی خرچ ہونا چاہیے۔ اور 80 ارب روپے سپر ٹیکس سے اکھٹے ہونے پر اس کی تقسیم کیسے ہو گی؟ یہ متاثرین کون ہیں جن پر یہ فنڈز خرچ ہونے ہیں؟
یہ بھی پڑھیں: امریکا میں مسٹر یونیورس مقابلے: پاکستانی تن ساز نے گولڈ میڈل جیت لیا، 44 ممالک کی شرکت
دہشتگردی سے متاثرین کی تفصیلات
وکیل رضا ربانی نے مؤقف اختیار کہا کہ دہشتگردی سے متاثر خیبر پختونخوا اور فاٹا کے متاثرین کے لیے یہ فنڈز ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سوات: دارالامان سے پیشی پر آئی ماں کو بیٹے نے غیرت کے نام پر قتل کردیا
صوبوں کے حقوق پر وضاحت
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ جب بجٹ تقریر میں واضح ہے تو یہ پیسے پورے ملک میں کیوں خرچ ہوں گے؟ رضا ربانی نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ قومی مسئلہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ اور ایران کے درمیان جامع امن معاہدہ ہوجائیگا: امریکی مندوب
این ایف سی ایوارڈ کی ضرورت
جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ صوبوں کا معاملہ انتہاٸی اہم ہے۔ اور این ایف سی بھی اسی لیے بنایا گیا۔ اگر میں آپ کے نام پر پیسہ لوں اور خرچ نا کروں تو؟ آپ تو 18ویں آٸینی ترمیم کے آرکیٹیکٹ ہیں۔ اور ایسے تو آپ این ایف سی ایوارڈ کا ستیاناس کردیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: مون سون چھٹے سپیل کا الرٹ جاری، 5 اگست سے بارشوں کی پیشگوئی، سیلاب کا خدشہ
تمام صوبوں کا حق
انہوں نے کہا کہ یہ پیسے پورے ملک سے اکٹھے ہو رہے ہیں۔ تو اس پر تمام صوبوں کا حق ہے۔
وفاقی کونسلیٹڈ فنڈ کی وضاحت
وکیل رضا ربانی نے کہا کہ میں معذرت خواہ ہوں کہ عدالت کو درست سمجھا نہیں پا رہا۔ این ایف سی ایوارڈ کے تحت تمام پیسے فیڈرل کونسلیٹڈ فنڈ میں اکٹھے ہوتے ہیں۔ اور صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت حصہ مل رہا ہے۔