ملک بھر سے اکھٹے ہونے والی رقم پر تمام صوبوں کا حق ہے، آئینی بنچ

سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے کہا ہے کہ پورے ملک سے اکھٹے ہونے والی رقم پر تمام صوبوں کا حق ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا 26 ویں آئینی ترمیم کیلئے ایک بار پھر ووٹ نہ دینے کا اعلان
سپر ٹیکس کی سماعت
نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے سپر ٹیکس کی سماعت کی۔ جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ 80 ارب روپے میں سے 42.5 فیصد شیئر وفاق کے پاس جائے گا تو باقی کہاں جائیں گے؟
یہ بھی پڑھیں: ارشد خان چائے والا کی شہریت سے متعلق نادرا کی رپورٹ کے مندرجات سامنے آگئے
وفاقی حکومت کا مؤقف
وکیل رضا ربانی نے مؤقف اختیار کیا کہ وفاقی حکومت کو یہ شیئر این ایف سی ایوارڈ کے تحت ملے گا اور وفاقی حکومت کے ذریعے ہی یہ خرچ ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس کل بلایا گیا
پیسوں کے استعمال کے مقصد پر سوالات
عدالت نے کہا کہ جس مقصد کے لیے پیسہ اکٹھا ہو تو اسی پر ہی خرچ ہونا چاہیے۔ اور 80 ارب روپے سپر ٹیکس سے اکھٹے ہونے پر اس کی تقسیم کیسے ہو گی؟ یہ متاثرین کون ہیں جن پر یہ فنڈز خرچ ہونے ہیں؟
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے پاکستان کا 3سال کا فارمولا ماننے سے انکار کردیا،ڈیڈلاک برقرار
دہشتگردی سے متاثرین کی تفصیلات
وکیل رضا ربانی نے مؤقف اختیار کہا کہ دہشتگردی سے متاثر خیبر پختونخوا اور فاٹا کے متاثرین کے لیے یہ فنڈز ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سپیکر کی ہمشیرہ کا انتقال، وزیر اعلیٰ کا اظہار افسوس
صوبوں کے حقوق پر وضاحت
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ جب بجٹ تقریر میں واضح ہے تو یہ پیسے پورے ملک میں کیوں خرچ ہوں گے؟ رضا ربانی نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ قومی مسئلہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی پی ایل فرنچائز راجستھان رائلز نے 13سالہ کرکٹر کو اپنی ٹیم کے لیے خرید لیا
این ایف سی ایوارڈ کی ضرورت
جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ صوبوں کا معاملہ انتہاٸی اہم ہے۔ اور این ایف سی بھی اسی لیے بنایا گیا۔ اگر میں آپ کے نام پر پیسہ لوں اور خرچ نا کروں تو؟ آپ تو 18ویں آٸینی ترمیم کے آرکیٹیکٹ ہیں۔ اور ایسے تو آپ این ایف سی ایوارڈ کا ستیاناس کردیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے جیلوں میں قید پاکستانی ماہیگیر اور چرواہوں کے انکاونٹر کرنا شروع کردیئے : عطاء تارڑ
تمام صوبوں کا حق
انہوں نے کہا کہ یہ پیسے پورے ملک سے اکٹھے ہو رہے ہیں۔ تو اس پر تمام صوبوں کا حق ہے۔
وفاقی کونسلیٹڈ فنڈ کی وضاحت
وکیل رضا ربانی نے کہا کہ میں معذرت خواہ ہوں کہ عدالت کو درست سمجھا نہیں پا رہا۔ این ایف سی ایوارڈ کے تحت تمام پیسے فیڈرل کونسلیٹڈ فنڈ میں اکٹھے ہوتے ہیں۔ اور صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت حصہ مل رہا ہے۔