سپریم کورٹ آئینی بنچ کا فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق کیس کا محفوظ فیصلہ

سپریم کورٹ کا فیصلہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ آئینی بنچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل سے متعلق کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے حکومت کی انٹراکورٹ اپیلیں منظور کر لی ہیں۔ جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس نعیم اختر نے اکثریتی فیصلے سے اختلاف کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب والے چشمہ جہلم لنک کینال سے سندھ کا پانی چوری کرتے ہیں، شرمیلا فاروقی
کیس کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بنچ نے یہ فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے 5 مئی کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ عدالت نے 5 رکنی بنچ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا جبکہ فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کو درست قرار دے دیا۔
آرمی ایکٹ کی بحالی
عدالت نے آرمی ایکٹ کی کالعدم قرار دی جانے والی شقیں بحال کر دیں۔ آرمی ایکٹ کو اس کی اصل شکل میں برقرار رکھا گیا، اور آرمی ایکٹ کی تینوں شقیں، یعنی ٹوون ڈی، ٹو ڈی ٹو، اور 59 فور بحال کر دی گئیں۔