ایشیا میں کرنسیوں کی قدر میں اضافہ

سیول کی مالی رپورٹ
سیول (رضا شاہ) 6امئی کو انٹرنیشنل فنانشل سینٹر کے مطابق، نیویارک کی NDF مارکیٹ میں، ایک ماہ بعد کی مدت کے لیے امریکی ڈالر کے مقابلے میں جنوبی کوریائی وون کی قیمت 1,372.9 وون فی ڈالر پر بند ہوئی۔ یہ 2 اپریل کو سیئول فاریکس مارکیٹ میں رات کے وقت کے آخری ریٹ (1,401.5 وون) کے مقابلے میں 28.6 وون کی بہتری کو ظاہر کرتا ہے، یعنی وون کی قدر میں اضافہ اور ڈالر کی قدر میں کمی ہوئی ہے۔ اس بنیاد پر، 7 اپریل کو چھٹی کے بعد دوبارہ کھلنے والی مارکیٹ میں وون کی مضبوط شروعات کی پیشگوئی کی جا رہی ہے۔ قابلِ ذکر ہے کہ گزشتہ پانچ ماہ سے ہفتہ وار اختتامی قیمت کی بنیاد پر وون کی قیمت 1,400 وون فی ڈالر سے اوپر رہی تھی.
یہ بھی پڑھیں: افواج پاکستان کے خلاف پراپیگنڈا مہم کے لیے ایک ملین پاونڈ مختص، بھارتی سفارت خانے میں خصوصی سیل قائم، دوسرا کون سا ملک ملوث ہے؟ معروف صحافی نام لینے سے بھی کترانے لگے۔
تائیوان ڈالر کی قدر میں اضافہ
تائیوان ڈالر کی قدر 2 مئی کو 4.37% بڑھی اور 5 مئی کو مزید 5.46% کا بڑا اضافہ ہوا۔ بلومبرگ کے مطابق، تائیوان ڈالر نے 1988 کے بعد سے مسلسل دو دن سب سے بڑی یومیہ اضافے کا مظاہرہ کیا۔ اگرچہ تائیوان کے مرکزی بینک کی مداخلت کے بعد 6 مئی کو تائیوان ڈالر کی قدر میں تھوڑی سی کمی آئی، لیکن ایشیائی مارکیٹ مجموعی طور پر اس کے اثر میں رہی۔
یہ بھی پڑھیں: لندن میں چینی عوام کی جاپانی جارحیت کے خلاف فتح کی یاد میں کنسرٹ
امریکہ کے ساتھ تجارتی تعلقات
تائیوان کی حکومت ممکنہ طور پر امریکہ کے ساتھ ٹیرف (درآمدی ٹیکس) مذاکرات کے لیے اپنی کرنسی کو مضبوط ہونے کی اجازت دے رہی ہے، جس کی وجہ سے تائیوان ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا۔ یہاں تک کہ ایسی قیاس آرائیاں بھی پھیل رہی ہیں کہ امریکہ نے تائیوان سے اپنی کرنسی کی قدر بڑھانے کی درخواست کی ہے۔ چونکہ تائیوان ایک برآمدی معیشت ہے، اس کی کرنسی کی قدر بڑھنے سے امریکہ کے ساتھ تجارتی اضافی توازن (سرپلس) کم ہو جاتا ہے، جو امریکہ کے لیے فائدہ مند ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا جج آئینی سکوپ سے باہر جا کر فیصلہ دے سکتے ہیں؟ عوامی امنگوں اور جمہوریت کیلئے صحیح، لیکن کیا جج آئین ری رائٹ کر سکتے ہیں؟ جسٹس محمد علی مظہر کا استفسار
ہیجنگ اقدامات
تائیوان کی انشورنس کمپنیاں اور ہیجنگ تائیوان کی لائف انشورنس کمپنیاں جو بڑی مقدار میں امریکی سرکاری بانڈز رکھتی ہیں، نے ڈالر کی ممکنہ کمزوری کے خلاف ہیجنگ شروع کر دی ہے۔ انشورنس کمپنیوں نے مستقبل کی مارکیٹ میں ڈالر فروخت کرنے اور تائیوان ڈالر خریدنے کے معاہدے کیے تاکہ ممکنہ نقصان سے بچا جا سکے.
یہ بھی پڑھیں: امریکی حملے سے فردو جوہری تنصیب کو شدید نقصان پہنچا: ایرانی وزیر خارجہ کی تصدیق
ایشیا کی کرنسیوں کی مضبوطی
ایشیائی کرنسیاں ایک ساتھ مضبوط ہو رہی ہیں۔ امریکی سرمایہ کاری بینک جیفریز کے فارن ایکسچینج چیف، بریڈ بیہیٹل نے کہا ہے کہ تائیوان کی کرنسی کی مضبوطی دیگر ایشیائی ممالک تک پھیل سکتی ہے۔ اگر امریکہ واقعی ایشیا کے ساتھ کسی قسم کے کرنسی معاہدے کی تیاری کر رہا ہے، تو یہ تمام ایشیائی کرنسیوں کو مضبوط کر سکتا ہے۔
چینی اور جاپانی کرنسیوں کی صورتحال
حقیقتاً، 5 مئی کو چینی یوآن کی قیمت نومبر 2023 کے بعد سب سے بلند سطح پر پہنچ گئی، جبکہ جاپانی ین 143 ین فی ڈالر کی سطح پر آ گیا، جو ایشیائی کرنسیوں کی مجموعی مضبوطی کو ظاہر کرتا ہے.