بھارتی ڈرون گرانے کے لیے میزائل ڈیفنس سسٹم کیوں نہیں چلایا گیا؟ سب سے زیادہ پوچھے جانے والے سوال کا جواب مل گیا۔

بھارتی ڈرون حملوں کی کوششیں
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارت کی طرف سے پاکستان کے مختلف شہروں پر کئی ڈرون حملے کرنے کی کوشش کی گئی جنہیں بروقت ناکام بنادیا گیا۔ جن ڈرونز کا استعمال کیا گیا وہ سائز میں انتہائی چھوٹے تھے اور انہیں دفاعی نظام کے بجائے دیگر طریقوں سے گرایا گیا۔ بھارت نے زیادہ تر اسرائیل کے ہارپ ڈرونز کا استعمال کیا ۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا کی تاریخ میں پہلی بار یوکرین نے ڈرون سے روس کا جدید ترین لڑاکا طیارہ مار گرایا
کامی کازے ڈرونز کی نوعیت
ان ڈرونز کو لواٹرنگ میونیشن کہا جاتا ہے۔ یہ ایک قسم کا ہتھیار ہے جو ڈرون کی طرح دشمن کے علاقے میں اڑتا رہتا ہے، اور جیسے ہی اسے ہدف نظر آتا ہے، وہ خود کو اسی پر گرا کر تباہ کر دیتا ہے۔ اسے "کامی کازے ڈرون" بھی کہا جاتا ہے۔ یہ خود کش ڈرون ہوتا ہے جس کو مختلف مقاصد کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں وی پی این کو ‘غیر شرعی’ قرار دیا گیا: ‘جس کمپیوٹر پر اسلامی نظریاتی کونسل نے فتویٰ جاری کیا، اسے بھی حرام قرار دینا ہوگا’
حملے کی تفصیلات
یہ عام میزائلوں کی طرح فوراً ہدف پر نہیں جاتا بلکہ فضا میں چکر لگاتا رہتا ہے۔ دشمن کے مقام، ہتھیار، یا ٹارگٹ کی شناخت ہونے پر حملہ کرتا ہے۔ یہ خودکش حملہ آور ڈرون کی شکل میں ہوتا ہے۔ اسے انسان کنٹرول کر سکتا ہے یا یہ خودکار (autonomous) بھی ہو سکتا ہے۔ اسے دشمن کے ریڈار یا موبائل میزائل لانچرز کو تباہ کرنے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنگل میں کھڑی لاوارث کار سے 52 کلو سونا اور 10 کروڑ روپے برآمد
پیشگی خطرات اور لائن آف دفاع
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارت ان ڈرونز کے ذریعے پاکستان کی تنصیبات کا پتا لگانے کی کوشش کر رہا تھا۔ لیکن پاکستان اس کی اس سازش کو سمجھ گیا اور اس نے اپنے ڈیفنس سسٹم کا استعمال کرنے کی بجائے انہیں قریب آنے دیا او رپھر فائرنگ کرکے یا سگنل جام کرکے انہیں تباہ کیا۔ یہ عام طور پر انتہائی سستے اور سائز میں چھوٹے ہوتے ہیں جب کہ میزائل ڈیفنس سسٹم کا ایک ایک میزائل ہی دو ، دو ملین ڈالر تک کا ہوسکتا ہے۔
معاشی لحاظ سے خطرات
اس لیے یہ معاشی طور پر بھی درست نہیں ہے کہ اس طرح کے چھوٹے ڈرون کو گرانے کیلئے اتنا مہنگا میزائل استعمال کیا جائے۔ فرض کریں پاکستان ان ڈرونز کے اوپر اپنے میزائل ضائع کردیتا ہے تو ایک تو دفاعی اثاثے ایکسپوژ ہوجائیں گے اور ان کی لوکیشن بھارت کو مل جائے گا۔ دوسرا اگر بھارتی فضائیہ کوئی کارروائی کرتی ہے یا کوئی بھاری میزائل چلایا جاتا ہے تو اس کو روکنے کیلئے پھر پاکستان کیا کرے گا؟