بلوچستان اسمبلی کے حلقہ 21 سے متعلق انتخابی عذر داری پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری

سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ نے بلوچستان اسمبلی کے حلقہ 21 سے متعلق انتخابی عذرداری پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کردیا۔ عدالت نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے صالح بھوتانی کی درخواست پر جواب طلب کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: دلہے کے دوستوں نے شادی میں غیر ملکی نوٹوں اور دیگر تحائف کی برسات کردی
سماعت کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق جسٹس شاہد وحید کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے بلوچستان اسمبلی کے حلقہ 21 سے علی حسن زہری کی کامیابی کو چیلنج کرنے والی صالح بھوتانی کی درخواست پر سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں ذائقے اور ثقافت سے مالا مال ایرانی کیفے کیوں بند ہو رہے ہیں؟
الیکشن کمیشن کا مؤقف
وکیل الیکشن کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ صوبائی اسمبلی کے حلقہ 21 سے متعلق کیس الیکشن ٹربیونل میں زیر سماعت ہے۔ جس پر جسٹس شاہد وحید نے کہا کہ یہ ایک الگ معاملہ ہے، یہاں براہ راست الیکشن کمیشن سے معاملہ ہے۔ الیکشن کمیشن پہلے جواب جمع کرائے، پھر ہم اس کو دیکھ لیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: اقوام عالم کو طویل تنازعات، اقتصادی عدم استحکام اور موسمیاتی تبدیلی جیسے چیلنجز درپیش ہیں:محسن نقوی کا بڈاپیسٹ پراسس کی ساتویں وزارتی کانفرنس سے خطا
وکلا کا مؤقف
وکیل خواجہ حارث نے مؤقف اختیار کیا کہ آپ کے ہی بینچ نے الیکشن کمیشن کو آئین و قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔ جبکہ صالح بھوتانی کے وکیل کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے عدالتی حکم کے بر خلاف فیصلہ دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بنگلہ دیش ٹی 20 سیریز کا آخری میچ آج کھیلا جائے گا
آگے کا لائحہ عمل
جسٹس شاہد وحید کا کہنا تھا کہ جواب آجائے، الیکشن کمیشن اپنا موقف دے پھر دیکھ لیں گے۔ سپریم کورٹ نے صالح بھوتانی کی درخواست پر الیکشن کمیشن سے جواب طلبی کا نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔
نتیجہ
بلوچستان اسمبلی کے حلقہ 21 سے صالح بھوتانی کامیاب ہوئے تاہم دوبارہ گنتی میں الیکشن کمیشن نے علی حسن زہری کو کامیاب قرار دیا تھا۔