چین نے کس طرح پاکستان کی بھارتی لڑاکا طیاروں کو مار گرانے میں مدد کی؟ برطانوی میڈیا نے تہلکہ خیز دعویٰ کردیا

پاکستان اور بھارت کے درمیان فضائی کشیدگی
لندن (ویب ڈیسک) کشیدگی کے دوران پاکستان نے بھارت کے کئی طیارے مار گرائے ہیں اور اب اس سلسلے میں برطانوی میڈیا بھی میدان میں آگیا۔
یہ بھی پڑھیں: کام کرو یا گھر جاؤ یہ تماشہ بند ہو جانا چاہیے
رافیل طیارے کے خلاف چینی مداخلت
دی ٹیلی گراف کے مطابق مغربی ساختہ رافیل کو مار گرانے میں چینی طیاروں کی بظاہر شمولیت نے دفاعی حلقوں میں دھوم مچا دی تھی۔ صبح چار بجے جنگی میدان میں نہیں بلکہ سفارتی میدان میں ایک غیرمعمولی واقعہ ہوا۔ پاکستان میں چین کے سفیر نے مبینہ طور پر راولپنڈی سے فوری کال کی جس کے بعد جو کچھ ہوا وہ صرف ایک فضائی تصادم نہیں تھا، بلکہ ایک ایسا انکشاف تھا جس نے ہندوستان کے فضائی تسلط کے افسانے کو توڑ دیا۔
یہ بھی پڑھیں: طلاق سے دلبرداشتہ شخص نے شہریوں پر گاڑی چڑھا دی، درجنوں ہلاک
بھارتی فضائیہ کی حکمت عملی
ہندوستانی فضائیہ کئی دنوں سے جمع ہو رہی تھی، تقریباً 180 طیارے مغربی محاذ پر تھے جس کا مقصد بالاکوٹ کو دہرانا، پاکستانی دفاع کو توڑنا، اور سٹریٹجک بالادستی کی تصویر کو بحال کرنا تھا لیکن موسم ہمیشہ ایک جیسا نہیں رہتا۔
یہ بھی پڑھیں: لیسکو وار روم فعال ہوگیا،مانیٹرنگ شروع، عملہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے 24 گھنٹے موجود رہے گا۔
ہندوستانی فضائیہ کا عقب نشینی
وہ 300 کلومیٹر دور کیوں رہے؟ ہندوستانی فضائیہ نے پاکستان کی حدود کو کراس نہیں کیا، کیونکہ وہ جانتے تھے کہ اس سے آگے کیا ہوگا۔ چینی جے 10 سی، PL5 میزائل، 300 کلومیٹر سے زیادہ رینج کے ساتھ تیار تھے۔ جو کچھ بھارت نے دیکھا وہ صرف پاکستانی پائلٹ نہیں تھے بلکہ یہ اسکردو سے پسنی تک پھیلا ہوا چین کا مکمل فضائی جنگ کا نظریہ تھا۔ رافیل، جس کی قیمت $250 ملین ڈالر سے زیادہ تھی، مبینہ طور پر درمیانی فضا میں مار گرایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی ہیکرز نے بھارت کے خلاف “آپریشن سالار” کے نام سے منظم سائبر مہم کا آغاز کر دیا
گھات لگا کر حملہ
پاکستانی فضائیہ نے چین، سیٹلائٹس اور AWACS کی مدد سے ایک سینسر فیوژن کو ختم کیا۔ رافیل جس نے ہدف کو لاک کیا اور نہ ہی اپنے مخالف کو دیکھ سکا، میزائل کا نشانہ بنا اور ختم ہوگیا۔ بھارت بھی جانتا تھا کہ اگر ایک رافیل گرتا ہے تو پھر پانچ بھی گرتے ہیں، اسی لیے وہ سرحد سے 300 کلومیٹر دور رہے۔
یہ بھی پڑھیں: 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر فیصلے تک جوڈیشل کمیشن کا اجلاس موخر کیا جائے، جسٹس منصور علی شاہ کا چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط
سٹریٹجک شرمندگی
مضمرات بہت زیادہ ہیں لیکن ہندوستان کا وقار سمجھے جانے والے رافیل کو پاکستانی طیارے سے فائر ہونے والے چینی میزائل نے مار گرایا، یہ صرف ایک حکمت عملی کی ناکامی نہیں بلکہ ایک جغرافیائی سیاسی پیغام ہے۔ بلومبرگ نے اسے لکھا کہ "یہ چین اور پاکستان کا مربوط جنگ کا ایک لائیو مظاہرہ ہے"۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کو پھر قید تنہائی میں رکھا گیا ہے، علیمہ خان کا بیان
مغربی تجزیہ نگاروں کا ردعمل
اس واقعے پر مغربی تجزیہ نگار دنگ رہ گئے اور فرانس کے دفاعی معاہدوں میں ہلچل مچ گئی۔ چین اس دوران خاموشی سے دیکھتا اور مسکرارہا تھا۔ اب کھیل بدل گیا۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ٹی برآمدات 876 ملین ڈالرز تک پہنچ گئیں
بھارتی فضائی بالادستی کا خواب ٹوٹ گیا
یہ 2019 اور بالاکوٹ نہیں ہے۔ بھارت اب جانتا ہے کہ پاکستانی فضائی حدود میں کوئی بھی مہم جوئی J0Cs، PL5s اور پاکستانی عزم کے تحت بنائے جانے والے موت کے جال کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ رپورٹ میں مزید یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بھارت اپنے پائلٹوں کی مہارت میں کمی کی وجہ سے ناکام نہیں ہوا بلکہ وہ میدان جنگ میں ناکام ہوا، جسے وہ دیکھ نہیں سکا ۔
رافیل کی تکنیکی برتری کا خاتمہ
رافیل کے بارے میں خیال کیا جاتا تھا کہ اسے کوئی چھو بھی نہیں سکتا۔ اس کی ٹیکنالوجی بے مثال ہے، لیکن اس منحوس دن، یہ ایک قاتل باکس میں گیا جہاں سے بچ کر واپس نہ آسکا۔ برطانوی ادارے کا مزید کہنا تھا کہ جیسا کہ بہت سے مغربی تجزیہ کاروں کا خیال تھا، چین نے کچھ نہیں کیا، کوئی J-20s یا جنگی اعلانات نہیں تھے، لیکن وہاں ایک جال تھا، ایک نیٹ ورک تھا جو خاموشی سے مشاہدے کے بعد عمل میں آیا۔