جوہری ہتھیار رکھنے والے ممالک سرد جنگ کی ذہنیت ترک کردیں، چین اور روس کا مشترکہ بیان

چین اور روس کا مشترکہ بیان
ماسکو (ڈیلی پاکستان آن لائن) چین اور روس نے مشترکہ بیان میں جوہری ہتھیار رکھنے والے ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ سرد جنگ کی ذہنیت اور اپنے فائدے کے لئے دوسرے کے نقصان کا کھیل ترک کردیں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈی جی پی آر آفس میں کرسمس کی مناسبت سے تقریب، سیکرٹری انفارمیشن نے کرسمس کا کیک کاٹا
بین الاقوامی سلامتی کا بحران
فریقین نے عالمی تزویراتی مسائل سے نمٹنے کے لئے بڑے ممالک کے درمیان تعمیری تعلقات برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ جوہری ہتھیار رکھنے والے ممالک بین الاقوامی سلامتی اور عالمی تزویراتی استحکام کے لیے خصوصی ذمہ داریاں ادا کرتے ہیں۔ انہیں ایسے اقدامات ترک کر دینے چاہئیں جن سے تزویراتی خطرات پیدا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: جوائنٹ تھراپی کیا ہے جو عامر خان اپنی بیٹی کے ساتھ کر رہے ہیں؟
پرتشویش کی وجوہات
بیان میں کہا گیا ہے کہ جوہری ہتھیار رکھنے والے تمام ممالک مذکورہ بالا موقف پر عمل نہیں کرتے، جس کی وجہ سے جوہری ہتھیار رکھنے والے ممالک کے درمیان بڑھتی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ یہاں تک کہ براہ راست فوجی تنازعات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے ہائی الرٹ، سول ڈیفنس کے تمام عملے کو شہری دفاع کے لیے فیلڈ آپریشنز کا حکم
حساس فوجی مشقیں
جوہری تنازعات کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔ بعض جوہری ہتھیار رکھنے والے ممالک کی جانب سے دوسرے جوہری ممالک کے آس پاس حساس علاقوں میں مستقل فوجی اڈے قائم کرنا یا انہیں وسعت دینا، یہ سب اقدامات آج کے سب سے فوری اور سنگین تزویراتی خطرات میں شمار ہوتے ہیں جو کہ ازالہ کئے جانے ضروری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شام کے سیاسی عمل کی منتقلی کی مکمل حمایت کرتے ہیں،امریکی وزیر خارجہ
امریکی "گولڈن ڈوم" منصوبہ
امریکہ کے حال ہی میں اعلان کردہ "گولڈن ڈوم" منصوبے کا مقصد ایک عالمی کثیر سطحی اور کثیر جہتی میزائل دفاعی نظام تیار کرنا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ منصوبہ تزویراتی استحکام کو شدید نقصان پہنچاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہوا میں تیر نہیں چلاتا، کل ہی بتادیا تھا بشریٰ بی بی آج رہا ہوں گی: فیصل واوڈا
خلائی تنازعات کی مخالفت
دونوں ممالک کسی بھی ملک کی جانب سے خلا کو مسلح تصادم کے لئے استعمال کرنے کی کوششوں کی مخالفت کرتے ہیں۔ انہوں نے خودمختار ریاستوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور دوسرے ممالک کے مسلح تنازعات میں مداخلت کے لیے تجارتی خلائی نظام کے استعمال کی مذمت کی۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت ؛الیکشن ٹریبونل نے جی بی 2گلگت کے کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا
فوجی تصادم کی روک تھام
دستاویز میں کہا گیا ہے کہ جوہری ہتھیار رکھنے والے ممالک کے درمیان کسی بھی فوجی تصادم سے سختی سے گریز کیا جانا چاہیے اور موجودہ اختلافات کا سیاسی اور سفارتی حل تلاش کیا جانا چاہیے۔
سہ فریقی سکیورٹی شراکت داری
بیان میں چین اور روس نے نشاندہی کی کہ امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا ایک سہ فریقی سکیورٹی شراکت داری کے ذریعے فوجی مراکز قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جو علاقائی تزویراتی استحکام کو نقصان پہنچاتا ہے اور خطے میں ہتھیاروں کی دوڑ کو ہوا دیتا ہے۔