پاکستان نے آپریشن بنیان المرصوص لانچ کر دیا، اس لفظ کا کیا مطلب ہے؟

پاکستان کا آپریشن "بنیان المرصوص"
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان نے بھارتی جارحیت کے جواب میں آپریشن "بنیان المرصوص" لانچ کر دیا ہے جس کے تحت بھارت کے متعدد اہداف کو ایک ساتھ نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے ایک اور مقدمے میں شاہ محمود قریشی و دیگر پر فرد جرم عائد
آپریشن کا پس منظر
"Bunyan ul-Marsoos" (بنیان المرصوص) ایک عربی ترکیب ہے جو قرآن مجید میں سورہ الصف میں استعمال ہوئی ہے:
إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الَّذِينَ يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِهِ صَفًّا كَأَنَّهُم بُنيَانٌ مَّرْصُوصٌ
ترجمہ: بے شک اللہ اُن لوگوں سے محبت کرتا ہے جو اُس کی راہ میں صف باندھ کر ایسے لڑتے ہیں گویا وہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: بشریٰ انصاری کو زارا نور عباس کے ڈانس کی تعریف کرنے پر شدید تنقید کا سامنا
لفظ کی وضاحت
"Bunyan" (بنیان) کا مطلب عمارت یا ڈھانچہ ہے۔
"Marsoos" (مرصوص) کا مطلب مضبوطی سے جُڑی ہوئی، سیسے سے بھری ہوئی، یا گتھی ہوئی ہے۔
"Bunyan ul-Marsoos" کا مطلب ہے "سیسہ پلائی ہوئی مضبوط دیوار"۔
تحلیل
یہ محاورہ ایسی جماعت یا گروہ کے لیے استعمال ہوتا ہے جو مکمل اتحاد، نظم و ضبط، اور مضبوطی سے اپنے مقصد پر قائم ہو، جیسے کوئی مضبوط اور ناقابلِ تسخیر دیوار کی مانند۔ بیان المرصوص کو اگر عام فہم الفاظ میں بیان کیا جائے تو اس کا مطلب سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنتا ہے۔