روس، یوکرین کی تین روزہ جنگ بندی کا اختتام، پیوٹن کی براہ راست مذاکرات کی پیشکش

روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی کا اختتام
ماسکو (ڈیلی پاکستان آن لائن) روس اور یوکرین کے درمیان تین روزہ جنگ بندی کا اختتام ہو گیا ہے جس کے بعد روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین کو براہ راست مذاکرات کی نئی پیشکش کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: فخر زمان نے فٹنس سے متعلق سنسنی خیز بیان دے کر ہنگامہ برپا کر دیا
نئی مذاکراتی پیشکش
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق روس اور یوکرین کے درمیان براہ راست امن مذاکرات 15 مئی کو ترکیہ کے شہر استنبول میں منعقد ہوں گے اور کوئی پیشگی شرط عائد نہیں کی جائے گی۔ روس مسئلے کا پرامن حل چاہتا ہے، تاہم یہ اسی صورت ممکن ہے جب دونوں فریقین سنجیدگی کے ساتھ بات چیت پر آمادہ ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کرپٹو کونسل اور ورلڈ لبرٹی فنانشل کے درمیان معاہدے پر دستخط ہوگئے
پیوٹن کا بیان
صدر پیوٹن کے مطابق، "ہم ایک ایسے حل کے خواہاں ہیں جو خطے میں پائیدار امن قائم کر سکے لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ یوکرین بھی خلوص نیت سے مذاکرات کی میز پر آئے۔"
یہ بھی پڑھیں: پاک فوج نے بھارت کی کیانی اور منڈل سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ کا جواب کیسے دیا۔۔۔؟ ویڈیو دیکھیں
ترک حکام کی یقین دہانی
دوسری جانب ترک حکام نے بھی مذاکرات کی میزبانی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایک بار پھر روس اور یوکرین کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ترک وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا، "ہمیں امید ہے کہ یہ مذاکرات خطے میں کشیدگی کے خاتمے اور انسانی جانوں کے تحفظ کا ذریعہ بنیں گے۔"
جنگ بندی کے دوران صورتحال
تین روزہ جنگ بندی کے دوران اگرچہ محاذ پر بڑی جھڑپوں کی اطلاع نہیں ملی، تاہم فریقین نے ایک دوسرے پر چھوٹے پیمانے پر خلاف ورزیوں کا الزام ضرور عائد کیا۔