کشتی خراب ہونے پر سمندر میں 2 ماہ تک بھٹکنے والے 5 ماہی گیروں کو زندہ بچالیا گیا

کشتی کے خراب ہونے کے بعد 55 دن کی مہم

قوئٹو (ڈیلی پاکستان آن لائن) تصور کریں کہ آپ ایک کشتی میں سمندر میں سفر کر رہے ہیں اور اس کے خراب ہونے کے باعث لگ بھگ 2 ماہ تک سمندری لہروں میں بہتے رہے اور کوئی آپ کو بچانے بھی نہ آئے تو پھر کیا ہوگا؟

یہ بھی پڑھیں: ڈی چوک احتجاج میں گرفتار 20 پی ٹی آئی کارکنان جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل

پیرو اور کولمبیا کے ماہی گیروں کی داستان

نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق یقین کرنا مشکل ہوگا مگر پیرو اور کولمبیا سے تعلق رکھنے والے 5 ماہی گیروں کے ساتھ ایسا ہی ہوا جو بحر الکاہل میں گم ہونے کے بعد 55 دن سمندر میں بھٹکتے رہے اور پھر انہیں زندہ دریافت کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی 2025 کے معاملے پر قوم کو مایوس نہیں کریں گے، محسن نقوی

ایکواڈور کی بحریہ کی مداخت

ایکواڈور کی بحریہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 55 دن سے سمندر میں بھٹکنے والے 5 ماہی گیروں کو بچایا گیا ہے۔ پیرو سے تعلق رکھنے والے 3 جبکہ کولمبیا کے 2 ماہی گیر مارچ کے وسط سے گمشدہ تھے اور انہیں ایکواڈور کی ایک بوٹ نے 7 مئی کو دریافت کیا۔

یہ بھی پڑھیں: امیر مردوں کو ٹوائلٹ کی طرح استعمال کرنے والی لڑکی، ارب پتی افراد، ہالی ووڈ ایکٹرز، ایک افریقی ملک کا صدر گاہکوں میں شامل

کشتی کی خرابی کا سبب

بحریہ کے بیان میں بتایا گیا کہ ماہی گیروں کے مطابق پیرو کے خطے Pucusana سے روانہ ہونے کے 2 دن بعد کشتی کا جنریٹر خراب ہوگیا تھا۔ جنریٹر خراب ہونے کے باعث باہری دنیا سے رابطے اور نیوی گیشن ٹولز بھی خراب ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: لارنس بشنوئی کی جانب سے معافی مطالبے پر سلمان خان کے والد کا کرارا جواب

زندہ رہنے کی کوششیں

ایکواڈور بحریہ کے ترجمان کے مطابق 'ان کے پاس روشنی اور ایسا کچھ نہیں تھا جو جنریٹر کی بیٹری ٹھیک کرپاتا۔ انہیں بچنے کے لئے سمندری پانی کو انجن سے نکالنا پڑا جبکہ زندہ رہنے کے لئے وہ مچھلیاں پکڑ کر کھاتے رہے، پانی کے لئے انہیں بارش پر انحصار کرنا پڑا اور جب بارش نہیں ہوتی تو مجبوراً سمندری پانی کو پینا پڑا'۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت پنجاب نے دفعہ 144 کے نفاذ کا اختیار ڈپٹی کمشنرز کو دیدیا

بہتری کی جانب قدم

ایکواڈور پہنچنے کے بعد اب ان ماہی گیروں کی حالت مستحکم ہے جبکہ بحریہ کی جانب سے مقامی، پیرو اور کولمبیا کی انتظامیہ سے رابطہ کیا گیا ہے تاکہ ان کی بحفاظت واپسی کو یقینی بنایا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: جمہوریت کی بحالی میں بیگم نصرت بھٹو کی خدمات ناقابل فراموش ہیں: صدر مملکت

میکسیمو ناپا کا کیس

اس سے قبل 2025 کے شروع میں پیرو سے ہی تعلق رکھنے والے 61 سالہ ماہی گیر میکسیمو ناپا کاسترو سمندر میں 95 دن تک تنہا بھٹکتے رہے جن کو ایکواڈور کے ماہی گیروں نے ہی بچایا تھا۔ میکسیمو ناپا کاسترو 7 دسمبر 2024 کو پیرو کے جنوبی ساحلی قصبے میکرونا سے اپنی کشتی پر روانہ ہوئے۔ سفر کے دوران خراب موسم کے باعث وہ اپنے راستے سے بھٹک گئے اور واپسی کا راستہ تلاش کرنا ممکن نہیں رہا۔ انہیں 11 مارچ 2025 کو ایکواڈور کے ماہی گیروں کی ایک کشتی نے شمالی پیرو کے ساحلی پانیوں میں دریافت کیا۔

جنگی حالات کا سامنا

اس وقت میکسیمو ناپا کی حالت نازک تھی اور جسم پانی کی شدید کمی کا شکار ہو چکا تھا۔ جب انہیں بچا لیا گیا تو میکسیمو ناپا نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ کس طرح وہ کیڑوں، پرندوں اور کچھووں کو کھا کر اور بارش کا پانی پی کر 95 دن تک خود کو زندہ رکھنے میں کامیاب رہے۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...