منشیات کی روک تھام؛ تعلیمی اداروں میں طلبہ کو براہ راست اشیاء کی ڈیلیوری روکنے کا حکم

اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ نے منشیات کی روک تھام کیس میں تعلیمی اداروں میں طلبہ کو براہ راست اشیاء کی ڈیلیوری روکنے کا حکم دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر و بیت المال سہیل شوکت بٹ کا سروسز ہسپتال کا دورہ
تعلیمی اداروں میں منشیات کی روک تھام
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق تعلیمی اداروں میں منشیات کی روک تھام اور آگاہی کیلئے تعلیمی نصاب میں شامل کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس انعام امین منہاس نے درخواست پر سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیں: گرفتار پارٹی رہنماؤں سے متعلق پتہ ہی نہیں لگ رہا ، فیصل چوہدری
عدالتی احکامات
عدالت نے حکم دیا کہ طلبہ کو براہ راست ڈلیوریز روکیں، اور جو سکول اور کالج عمل درآمد نہیں کرتے ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ نیشنل اینٹی نارکوٹکس کونسل کی تشکیل کے بارے میں بھی سیکرٹری کابینہ سے رپورٹ طلب کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور کا رہنے والا عارف طفیل المعروف “میجر” کمال انسان تھا، جس بات کو ہاں کہہ دی کوئی نہ نہیں کرا سکتا تھا اور اگر نہ کر دی تو کوئی ہاں نہیں کرا سکتا تھا۔
جسٹس کا استفسار
جسٹس انعام امین منہاس نے استفسار کیا کہ نیشنل اینٹی نارکوٹکس کونسل کیوں نہیں بنی؟ یہ بڑی ہائی پاور کونسل ہے، جس کے سربراہ وزیر اعظم ہیں اور چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ بھی شامل ہیں۔ کیا آپ کو معلوم ہے کہ منشیات سکولوں اور کالجوں میں داخل کیسے ہوتی ہے؟
یہ بھی پڑھیں: امریکہ کی سابق خاتون اول جل بائیڈن نے نئی ذمہ داری سنبھال لی
منشیات کی فراہمی کے ذرائع
جسٹس انعام امین منہاس نے ریمارکس دیے کہ کوریئر اور ڈلیوری والوں کے ذریعے سکولوں اور کالجوں میں منشیات پہنچتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بچوں سے منگوانے والی اشیاء مثلاً پیزا کے ساتھ ساتھ منشیات بھی پہنچائی جا رہی ہیں۔ آپ کو اس پر پابندی لگانی ہے۔
عمل درآمد کی ہدایت
جسٹس انعام امین منہاس نے ہدایت کی کہ آپ اس پر عمل درآمد کر کے آئندہ تاریخ پر رپورٹ پیش کریں، اور چیک کریں کہ کن کن سکولوں اور کالجوں میں کثرت سے ڈائریکٹ ڈلیوریز ہو رہی ہیں۔ جو اسکول اور کالج عمل درآمد نہیں کرتے ان کے خلاف ایکشن لیا جائے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 28 مئی تک ملتوی کر دی۔