اگر بھارت سے مذاکرات ہوئے تو پانی، دہشتگردی اور کشمیر پر بات ہوگی: وزیر دفاع

کشمیر پر مذاکرات کی ضرورت
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اگر مذاکرات ہوئے تو بھارت سے کشمیر، دہشتگردی اور پانی سے متعلق بات ہوگی جبکہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے بھارت اور پاکستان کے لئے یہ سنہری موقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی بات پرانی میٹنگ کی ہے، ابھی ایسی کوئی ہدایت نہیں آئی: نثار جٹ
مسائل پر گفتگو
نمائندہ جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ تین میجر پوائنٹس ہیں، کشمیر، دہشتگردی اور پانی، یہ تین ایسے معاملات ہیں جو پچھلے 76 سال سے ان کی تاریخ ہے، ان تینوں معاملات پر بحث ہونی چاہئے۔ پاکستان دہشتگردی کا شکار سب سے بڑا ملک ہے، یہ ایک سنہری موقع ہے کہ دونوں ملک دہشتگردی کا مسئلہ حل کریں۔
یہ بھی پڑھیں: مشرقِ وسطیٰ میں دیرپا امن اور استحکام کے لیے مکالمہ ضروری ہے، صدر آصف علی زرداری
کشمیر کا حل
خواجہ آصف نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے بھارت اور پاکستان کے لئے یہ سنہری موقع ہے۔ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر بات کرکے ایک اور پیشرفت کی ہے، اور کہا کہ کشمیر کا معاملہ بھی زیر بحث آنا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کو اشتہاری قرار دے دیا گیا
جنگوں کی حقیقت
خواجہ آصف نے کہا کہ ساری جنگیں کشمیر پر لڑی گئی ہیں، اور حال ہی میں ہونے والی جنگ بھی کشمیر کے مسئلے پر مرکوز تھی۔ مودی نے اس خطے کو ایک ایسے جہنم میں دھکیلنے کی کوشش کی جس سے اللہ نے بچایا، اور ہماری افواج آہنی دیوار بن کر کھڑی ہوئی ہیں۔ ان مسائل کا حل نکالنا ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنگ بھارتی عوام کو غربت کی طرف لے جاسکتی ہے، پرویز رشید
دہشتگردی اور پانی کا مسئلہ
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ جو ملک دہشتگردی کا سب سے بڑا شکار ہے، اس پر الزام لگاکر حملہ کرنا ستم ظریفی ہے۔ پانی کا مسئلہ 1960 کے معاہدے میں طے ہے، اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جا سکتی۔
یہ بھی پڑھیں: ملکی تاریخ کا بڑا مالیاتی سکینڈل، پختونخوا کے سرکاری اکاؤنٹس سے 40 ارب روپے کی خرد برد کا انکشاف
پاکستان کی کامیابیاں
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے جس طرح جواب دیا اس کی تیاری کی شہادت موجود ہے۔ ہماری افواج نے جو منہ توڑ جواب دیا، وہ ان کی پریشانی کا سبب ہے۔ ان کی پارلیمنٹ میں مودی کو برا بھلا کہا جا رہا ہے، جو اس بات کی علامت ہے کہ وہ زخم سہلا رہے ہیں۔
سفارتی فتح
یہ ہماری سفارتی جیت بھی ہے، سوائے اسرائیل کے، بھارت کے ساتھ کوئی نہیں کھڑا۔ اگر بھارت نے اس دفعہ کوشش کی تو ساری دنیا پاکستان کے ساتھ کھڑی ہوگی۔ پاکستان نے تحمل اور فوجی طاقت کا لوہا منوایا ہے، اور 76 سال کی تاریخ میں اتنی بڑی کامیابی نہیں ملی جو ہماری افواج کو اس دفعہ ملی۔