کانگریس نے ٹرمپ کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کو شرمناک، توہین آمیز اور ذلت آمیز قرار دے دیا

کانگریس کا بی جے پی سے سوال
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) انڈین نیشنل کانگریس نے بھارت کی حکمراں بی جے پی سے سوال کیا کہ وہ یہ دعویٰ کیسے کر سکتی ہے کہ 'آپریشن سندور' اس وقت تک کامیاب ہے جب تک پہلگام دہشت گردانہ حملے میں ملوث دہشت گرد پکڑے یا مارے نہیں جاتے۔ پارٹی نے حکومت سے یہ بھی کہا کہ وہ 22 اپریل کے حملے کی وجہ بننے والی سیکورٹی کوتاہیوں کی ذمہ داری طے کرے۔
یہ بھی پڑھیں: حمزہ شہباز کو چیئرمین پبلک افیئرز یونٹ برائے وزیراعظم تعینات کئے جانے کا امکان
بھوپیش بگھیل کا تبصرہ
پارٹی کے جنرل سکریٹری اور چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے جنگ بندی کے اعلان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو لگتا ہے کہ یہ آزاد کشمیر پر قبضہ کرنے کا ایک 'اچھا موقع' ہے۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بی جے پی پر پہلگام حملے کو سیاسی رنگ دینے کا الزام عائد کیا اور سوال کیا کہ کیا امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا جنگ بندی کا اعلان 'سفارتی ناکامی' ہے؟
ٹرمپ کے اعلان پر تنقید
ٹرمپ کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کو شرمناک، توہین آمیز اور ذلت آمیز قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب ہم حکومت سے شفافیت کا مطالبہ کرتے ہیں۔ عوام کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ کیا امریکی صدر کی جانب سے بھارت اور پاکستان کے کسی اعلان سے پہلے ہی اچانک جنگ بندی کا اعلان بھارت کی سفارتی ناکامی نہیں تھی؟ کیا ہم نے مسئلہ کشمیر پر تیسرے فریق کی ثالثی قبول کر لی ہے؟ کیا اب شملہ معاہدہ درست نہیں ہے؟ پاکستان سے کیا وعدے کیے گئے؟