روزانہ اخبارات پر نظر ڈالنا اور کم عمر میں لائبریری جانا

مصنف کی معلومات

رانا امیر احمد خاں
قسط: 33
میونسپل لائبریری جڑانوالہ

یہ بھی پڑھیں: 56 Pakistani Prisoners Return Home After Years in Sri Lanka

میونسپل لائبریری کا آغاز

جب مجھے دوسری کلاس میں گرمیوں کی چھٹیاں ہوئیں تو میں نے میونسپل کمیٹی لائبریری جانا شروع کر دیا۔ میں روزانہ اخبارات اور رسائل پر نظر ڈالتا تھا۔ لائبریری میں اتنی چھوٹی عمر میں جانا شروع کیا تھا کہ وہاں موجود کچھ لوگوں کو تجسس ہوا کہ کیا مجھے اخبار پڑھنا آتا ہے یا نہیں۔ ایک شخص نے مجھ سے پوچھا، "کیا تمہیں پڑھنا آتا ہے؟ ذرا اس اخبار کا نام پڑھ کے بتاؤ۔" میں نے انہیں بتایا کہ "اس اخبار کا نام 'زمیندار' ہے۔" پھر اس شخص نے پوچھا کہ زمیندار کے معنی کیا ہوتے ہیں، میں نے جھٹ سے جواب دیا, "زمین والا"۔

یہ بھی پڑھیں: اسٹیبلشمنٹ یا دیگر جماعتوں سے پی ٹی آئی کی بات چیت میں سب سے بڑی رکاوٹ ان کا گالم گلوچ بریگیڈ ہے: رانا ثنااللہ

زندگی کی تبدیلیاں

میرے جواب سن کر اُس شخص کی تسلی ہو گئی کہ مجھے اخبار پڑھنا آتا ہے۔ اس کے بعد اس نے کبھی میرے لائبریری آنے پر اعتراض نہیں کیا۔ بڑے ہو کر مجھے معلوم ہوا کہ زمیندار اخبار کے بانی ایڈیٹر، مشاہیر پاکستان میں سے ایک اہم شخصیت مولانا ظفر علی خان تھے۔ یہ شوق میٹرک تک جاری رہا اور اس نے مجھے خود اعتمادی اور حالات حاضرہ پر لوگوں کے ساتھ گفتگو کرنے میں مدد دی۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں ہنی ٹریپ کرنے والی افریقی خاتون نکلی، طریقہ واردات بھی سامنے آگیا

تقریریں اور شرمندگیاں

میٹرک کے دوران، میرے سکول ٹیچر نے بتایا کہ اے ڈی آئی ہمارے سکول آئیں گے۔ میں نے خود کو پیش کیا کہ میں محمد بن قاسم کے بارے میں مضمون سناؤں گا۔ اگلے دن بغیر تیاری کے سکول پہنچا۔ جب اے ڈی آئی نے ہماری کلاس میں آ کر مجھے سننے کے لئے کہا، تو میں 2 لائنیں سنانے کے بعد سب کچھ بھول گیا اور بڑی شرمندگی محسوس کی۔ بغیر تیاری کے فی البدیہہ بولنا میرے لئے زندگی بھر کی عادت رہی۔

یہ بھی پڑھیں: یہ ایک لڑکی ہے جس کے بالوں کا رنگ تمہارے جیسا ہے: اپنی بیٹی کو مار کر بوائے فرینڈ کو میسج کرنے والی لڑکی کی کہانی

خوشگوار یادگار ملاقات

پرائمری کے زمانے میں، غالباً چوتھی کلاس میں تھا۔ مارچ/اپریل 1951ء میں میونسپل کمیٹی کے صدر دروازے پر معززین شہر قطار میں کھڑے تھے۔ میں بھی وہاں جا کر کھڑا ہو گیا۔ تھوڑی دیر بعد خان لیاقت علی خان، پاکستان کے پہلے وزیر اعظم، نے مصافحہ کرتے ہوئے مجھ تک پہنچے۔ انہوں نے بڑی گرمجوشی سے مجھ سے مصافحہ کیا اور میرے گال تھپتھپائے۔ اس طرح مجھے بہت چھوٹی عمر میں پاکستان کے پہلے وزیر اعظم سے قریب سے ملنے کا شرف حاصل ہوا۔

تعلیمی کامیابیاں

پرائمری سکول کی ہر کلاس میں میری امتیازی حیثیت رہی اور میں مسلسل کلاس مانیٹر رہا۔

(جاری ہے)

نوٹ: یہ کتاب 'بک ہوم' نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...