پاکستان کی حدود میں ایک انچ بھی داخل نہ ہونے دو” ایئر چیف کے احکامات اور کشیدگی کا فیصلہ کن مرحلہ کون سا تھا؟ مزید تفصیلات سامنے آگئیں۔

بھارت کی کارروائی کا نتیجہ
اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان کے خلاف کارروائی کے دوران بھارت اپنا ہی نقصان کروا بیٹھا جس کے بعد جنگ بندی کی کاوشیں شروع ہوگئیں۔ اس سلسلے میں پاک فضائیہ کے آپریشن کی تفصیلات سینئر صحافی اعزاز سید کے ذریعے سامنے آئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: یہ بھارتی رافیل طیارے کا انجن لگتا ہے
ائیر چیف مارشل کے احکامات
روزنامہ جنگ کے لیے انہوں نے لکھا کہ "مار دو، انہیں مار دو، پاکستان کی حدود میں ایک انچ بھی داخل نہ ہونے دو" — یہ الفاظ تھے ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کے جو ریڈیو پر براہِ راست 15 اسکواڈرن کے پائلٹس سے مخاطب تھے۔ یہ وہی یونٹ ہے جس کی وہ خود قیادت کر چکے تھے، اور یہ پائلٹس 7 مئی کی علی الصبح دشمن کا مقابلہ کرنے کے لیے فضا میں بلند ہو چکے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: آلودہ ترین شہروں میں لاہور سرفہرست، خطرناک سموگ خلا سے بھی نظر آنے لگی
کمانڈ سینٹر کی گونج
پاکستان ائیر فورس (PAF) کے کمانڈ سینٹر میں جیسے ہی بھارتی رافیل طیاروں کو بھٹنڈہ کے علاقے میں نشانہ بنائے جانے کی تصاویر اسکرین پر نمودار ہوئیں، وہاں "اللہ اکبر" کے نعروں کی گونج بلند ہوگئی۔ یہ لمحہ دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان تیزی سے بڑھتی ہوئی کشیدگی کا نکتۂ عروج تھا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ میں مریض کا غلط علاج کرنے پر ہسپتال کو 114 ارب روپے کا جرمانہ
بھارتی فضائی کارروائی کی تیاری
22 اپریل کو بھارتی زیرِ انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد، جس کا الزام بھارت نے پاکستان پر عائد کیا، پاکستانی فضائیہ ہائی الرٹ پر تھی۔ آپریشنل ذرائع نے دی نیوز کو بتایا کہ ائیر چیف نے صورتحال کی کمان سنبھال لی تھی اور وہ لگاتار چار دن تک نیند کے بغیر کام کر رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: وہ میٹھے سروں میں بات کرتا، بولتا جا رہا تھا، بھید کھولتا جا رہا تھا، اس کی بتائی باتیں بہت حد تک درست تھیں۔ اب باری باری سبھی اس کو ہاتھ دکھانے لگے۔
پاکستان کی جوابی حکمت عملی
15 فضائی اڈوں سے 80 بھارتی طیارے فضا میں بھیجے گئے جن میں 32 رافیل، 30 ایس یو-30 (براہموس میزائلوں سے لیس) اور مختلف MiG طیارے شامل تھے۔ جواباً پاکستان نے تقریباً 40 جے 10 اور دیگر چینی ساختہ لڑاکا طیارے تعینات کیے۔
یہ بھی پڑھیں: سیکیورٹی فورسز کے صوبہ خیبر پختونخوا میں 3 آپریشنز ، 22 خوارج جہنم واصل، 6 زخمی ، پاک فوج کے 6 جوان شہید
فضائی جھڑپ اور کامیاب کاروائیاں
بھارتی طیاروں نے کئی بار پاکستانی فضائی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کی مگر ناکام رہے۔ جب آزاد جموں و کشمیر اور شیخوپورہ میں شہری تنصیبات کو میزائل حملوں کا نشانہ بنایا گیا، تو پاکستان نے "Offensive Counter Air Operations" کا آغاز کیا۔ ایک بھارتی میزائل کے پاکستان میں داخل ہوتے ہی، ائیر چیف نے مکمل جوابی کارروائی کی اجازت دے دی۔
یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی کی رہائی کسی ڈیل کا نتیجہ نہیں، مخالفین بے بنیاد افواہیں پھیلا رہے ہیں: بیرسٹرسیف
آپریشن بنیانُ المرسُوص
لڑائی 9 اور 10 مئی کو ایک نئی حکمتِ عملی کے تحت "آپریشن بنیانُ المرسُوص" (فولادی دیوار) کے نام سے جاری رہی، جس کا مقصد یہ تھا کہ دشمن کو فیصلہ کن مگر محدود نقصان پہنچا کر کشیدگی کا خاتمہ کیا جائے۔
پاکستانی فضائیہ کی کارکردگی
اس کارروائی میں صرف فضائی حملے نہیں بلکہ سائبر، اسپیس اور الیکٹرانک وارفیئر کی تکنیکیں بھی شامل تھیں۔ پاکستان ائیر فورس نے اپنی درست نشانہ بازی، قیادت اور عملی مہارت کے ذریعے نہ صرف اپنی اسٹریٹیجک برتری کو ثابت کیا ہے بلکہ چینی ساختہ لڑاکا طیاروں کی جنگی صلاحیت کو بھی نئی پہچان دی ہے۔ اس کے ذریعے اس نے عالمی عسکری ہوا بازی میں طویل عرصے سے قائم مغربی اور امریکی اجارہ داری کو چیلنج کیا ہے۔