ہمارے والد تنہائی، اندھیرے اور ظلم کا شکار ہیں لیکن کوئی ڈیل نہیں کریں گے” عمران خان کے بیٹوں کا انٹرویو

عمران خان کی قید کی حالت
لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کے سابق وزیرِاعظم عمران خان کے بیٹوں سلیمان اور قاسم خان نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے والد انتہائی تکلیف دہ اور انسانیت سوز حالات میں قید ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو مکمل تنہائی میں رکھا گیا ہے، نہ کوئی ملاقات کی اجازت ہے، نہ کوئی وکیل ان تک پہنچ سکتا ہے، نہ کوئی فون کال ہے اور نہ ہی بجلی۔ انہوں نے بیان کیا کہ عمران خان ایک ایسے اندھیرے سیل میں بند ہیں جو دہشت گردوں کے لیے بنائی گئی ایک موت کی کوٹھڑی جیسا ہے، ایک 7 بائے 8 فٹ کا تنگ و تاریک کمرہ جو انسانی روح کو توڑنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی کے صارفین کیلئے بجلی 6 روپے 62 پیسے سستی ہونے کا امکان
قید کے ابتدائی دن
غیر ملکی صحافی ماریو نوفل کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں عمران خان کے بیٹوں نے بتایا کہ ان کے والد نے قید کے ابتدائی دن جہنم کی مانند گزارے۔ پہلے دو دن انتہائی اذیت ناک تھے، مگر پھر انہوں نے ایک خاص ذہنی حالت (زین) میں خود کو ڈال کر مسلسل دس دن مکمل تاریکی میں گزارے۔ وہ بتاتے ہیں کہ ان کے والد سے بات چیت بہت محدود اور غیر یقینی ہے۔ اگر کسی روز کال آ بھی جائے، تو وہ صرف بیس منٹ جاری رہتی ہے، جس میں آدھا وقت وہ اپنے بیٹوں کو نصیحت کرتے ہیں اور باقی وقت ان کی زندگی کے بارے میں پوچھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 25 اکتوبر تک آئینی ترمیم: نہ ضروری، نہ مجبوری – بلاول بھٹو
تنہائی اور دباؤ
انہوں نے کہا کہ بعض اوقات انہیں صبح چار بجے کے قریب کوئی پیغام موصول ہوتا ہے، اور اگر وہ کسی رابطے کو مس کر دیں تو دوبارہ سننے میں کئی مہینے لگ جاتے ہیں۔ ان کے مطابق عمران خان کو مکمل طور پر تنہا کر دیا گیا ہے، تاکہ ان کو ذہنی طور پر توڑا جا سکے۔ مگر وہ ہار ماننے کو تیار نہیں۔ نہ ہی وہ کوئی ڈیل کریں گے، خاص طور پر ایسی ڈیل جو اپنے ہی لوگوں سے غداری کے مترادف ہو۔
یہ بھی پڑھیں: گوادر میں مذبح خانے کی تعمیر شروع، پاکستان سالانہ کتنے لاکھ گدھوں کی کھالیں اور گوشت چین کو برآمد کریگا؟ جانیے
قانونی راستے ختم
سلیمان اور قاسم خان نے اعتراف کیا کہ اب ان کے پاس قانونی راستے ختم ہو چکے ہیں، اور خاموشی اب کوئی فائدہ نہیں دے رہی۔ وہ کہتے ہیں کہ یہ ہمارا آخری کارڈ ہے، جس کے تحت ہم دنیا سے اپنی بات کر رہے ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ پاکستان میں عمران خان کا نام بین کر دیا گیا ہے۔ ٹی وی اور ریڈیو پر ان کا ذکر ممنوع ہے۔ یہاں تک کہ ان کی پرانی تصاویر، جیسے 1992 کے ورلڈ کپ کی، بھی مٹا دی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اس بار اسلام آباد میں قانون ہاتھ میں لینے والے کسی شخص کو واپس نہیں جانے دیں گے: وزیر داخلہ
سیاسی انتقام
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی گرینیل (جن پر عمران خان کی قانونی نمائندگی کے لیے اعتراضات اٹھے تھے) سے بات نہیں کی، لیکن جو بھی ان کی بات سنے گا، وہ اس سے بات کریں گے۔ ان کے مطابق عمران خان پر جھوٹے الزامات، جعلی مقدمات اور سیاسی انتقام کی بنیاد پر کارروائیاں کی جا رہی ہیں، اور پاکستان کی جمہوریت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمر کے ساتھ بدلتی جسم کی خوشبو ہم سے دوسروں کے بارے میں کیا کہتی ہے
حامیوں کی حالت
عمران خان کے بیٹوں نے مزید انکشاف کیا کہ عمران خان کے حامی، صحافی اور دیگر متعلقہ افراد کو بھی غائب کیا گیا ہے، بعض پر تشدد ہوا ہے، اور کئی افراد خوف میں زندگی گزار رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں شروع میں لگا تھا کہ یہ سب چند ہفتے چلے گا، مگر اب تقریباً دو سال ہو چکے ہیں اور صورتحال بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے۔ سزائے موت کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں، نئے مقدمات بن رہے ہیں، اور کوئی واضح انجام نظر نہیں آ رہا۔ ان کے مطابق عمران خان نے انہیں واپس نہ آنے کی تاکید کی ہے، کیونکہ ریاست ان کے بیٹوں کو بطور ہتھیار استعمال کر سکتی ہے تاکہ ان پر مزید دباؤ ڈالا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: سرپسندوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا: آئی جی اسلام آباد
آخری نوٹ
انٹرویو کے آخر میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے انتخابات جیتے، یہاں تک کہ انتخابی نشان کے بغیر بھی کامیابی حاصل کی۔ یہ جمہوری فیصلہ تھا، مگر اس کا احترام نہیں کیا گیا۔ وہ کہتے ہیں کہ ان کے والد اب بھی ہمت نہیں ہارے۔ ستر سال کی عمر، تین گولیوں کے زخم، اور پھر بھی ڈاکٹر کی سہولت سے محرومی، یہ سب کچھ کسی سیاسی قیدی کے ساتھ نہیں بلکہ دشمن ریاست کے قیدی کے ساتھ ہوتا ہے۔ ان کے مطابق یہ انصاف نہیں بلکہ کھلا ظلم ہے۔
انٹرویو کا پس منظر
خیال رہے کہ یہ انٹرویو حالیہ پاک بھارت کشیدگی سے پہلے ریکارڈ کیا گیا تھا جو منگل کے روز ریلیز کیا گیا ہے۔ انٹرویو میں قاسم اور سلیمان نے اپنے والد سے ملاقاتوں پر پابندی کی جو بات کی ہے وہ آج سے پہلے کی بات ہے، کیونکہ آج ہی ان کی تینوں بہنوں نے ان سے ملاقات کی ہے۔
???????????? EXCLUSIVE INTERVIEW: IMRAN KHAN’S SONS BREAK THEIR SILENCE
Every once in a while, I conduct an interview that could shape the politics of a country.
This may be one of them.
Imran Khan, who I spoke with just weeks before his arrest, was one of the most popular leaders of… https://t.co/XrUxdZqzib pic.twitter.com/z7OBUOdw22
— Mario Nawfal (@MarioNawfal) May 13, 2025