مودی پاکستان سے نفرت کرتا ہے وہ انتقام لے گا، قوم نے متحد اور الرٹ رہنا ہے:عمران خان

عمران خان کا بیان
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) - پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ مودی پاکستان سے نفرت کرتا ہے اور وہ انتقام لے گا۔ قوم کو متحد اور الرٹ رہنے کی ضرورت ہے کیونکہ جنگ میں لوگوں کا حوصلہ اور سپورٹ بہت اہم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گوجرانوالہ کے شہری کو شیر کے بچے گھر پر رکھنا بہت مہنگا پڑ گیا
علیمہ خان کی گفتگو
سابق وزیراعظم کی ہمشیرہ علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ آج ہم تینوں بہنوں نے عمران خان سے ملاقات کی۔ ہم نے انہیں بتایا کہ وکلاءباہر کھڑے ہیں اور انہیں تین کو نہیں جانے دیا گیا۔ ہم نے یہ بھی ذکر کیا کہ بھارت کے ساتھ جنگ میں پاکستانی قوم کا جوش اور جذبہ بہت نڈر تھا، اور ملک کے دفاع میں سب پاکستانی متحد ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لیڈرز “روبوٹ” کی مانند چل رہے ہیں، کھیل تماشا کب تک چلے گا۔۔۔؟ مظہر عباس نے ایک بڑی جماعت کی سیاست پر کئی سوالات اٹھا دیئے
جنگ میں فوری ریسپانس کی اہمیت
عمران خان نے کہا کہ جنگ میں فوری ریسپانس بہت اہم ہوتا ہے۔ یہ 60 فیصد دماغ کی گیم ہے۔ حملے کا جواب فوج خود نہیں دیتی، بلکہ کمانڈر انچیف، صدر اور وزیراعظم کے حکم پر ایکشن لیتے ہیں۔ مودی پاکستان سے بہت نفرت کرتا ہے اور اس وقت وہ شدید غصے میں ہے، انتقام لینے کے لیے اسے قوم کا اتحاد اور الرٹ رہنے کی ضرورت ہے۔ سوشل میڈیا کی جنگ میں پاکستان کامیاب رہا ہے، لیکن مودی یہ برداشت نہیں کرے گا اور معاشی اٹیک کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: وائٹ ہاؤس میں امریکی قومی سلامتی کونسل کا اجلاس، اہم فیصلے، ٹرمپ نے ایران سے ’’بڑا مطالبہ ‘‘ کر دیا
26 ویں ترمیم پر تنقید
سابق وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ 26 ویں ترمیم نے ملک سے رول آف لاءختم کردیا ہے۔ جو بھی اس ترمیم کے حق میں ووٹ ڈال رہے تھے، وہ دراصل آرڈر مان رہے تھے۔ اس ترمیم سے ججز کو سرکاری ڈیپارٹمنٹ بنا دیا گیا ہے اور انہیں فیصلہ کرنے کی آزادی چھین لی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملہ قابل مذمت ہے: چینی وزارتِ خارجہ
عوامی انصاف کی فراہمی
عمران خان نے کہا کہ ہم نے عوام کو تنہا نہیں چھوڑنا ہے اور انہیں انصاف دینا ہے۔ 9 مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیج کی بات کیوں نہیں ہوتی؟ یہ واضح کرے گی کہ سزائیں کیوں دی گئیں۔ ایسے میں ملٹری کا کام لوگوں کی حفاظت کرنا ہے، اور ہمارے آئین میں انسانیت کی سب سے بڑی اہمیت ہے۔
علیمہ خان کی خواہشات
علیمہ خان نے کہا کہ جب بات چیت ہوگی تو مودی کے سامنے کون بولے گا؟ اس لیے ہم نے عمران خان سے کہا کہ وہ مودی کے خلاف بیان دیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ عمران خان کا فوکس تنظیم سازی اور تحریک پر ہونا چاہئے۔