آج آخری بار ہمارے کندھوں کی ضرورت تھی، وہ گاؤں جہاں بچپن گزارا، گھنے درخت کی چھاؤں میں ابدی نیند سویا ہے، یادوں کی برات پیچھے چھوڑ گیا
مصنف کا تعارف
مصنف: شہزاد احمد حمید
قسط: 166
یہ بھی پڑھیں: انٹربینک میں ڈالر 1روپے 22پیسے، اوپن مارکیٹ میں 2روپے سستا
تعویز خاتون کا کیس
اس تربیت کے چند سال بعد حفیظ الرحمن کے پاس کوئی خاتون لیکچرار تعویز لینے آئی۔ ایک تعویز وہ اس سے لے گئی اور ایک اسے دے گئی۔ وہ اس لیکچرار کے عشق میں ایسا باندھا کہ پہلے بچوں کے ہوتے ہوئے اُس سے دوسری شادی کی اور اپنے ہی کشتوں کے پشتے لگانے کے چکر میں اپنے گردوں کو زخمی کروا بیٹھا اور لوگوں کو راحت دینے والا دوستوں کے دل پر زخم لگا کر منوں مٹی تلے جا کر راحت سے سو گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بجٹ جتنا پوشیدہ‘ کنفیوز اور غیر واضح ہو گا، اتنا ہی عوام کو اس کی بنیاد پر نچوڑا جا سکے گا: خالد مسعود خان
وزیر بلدیات پنجاب کے سٹاف افسر کا تجربہ
آج جب یہ باتیں لکھ رہا ہوں تو مجھے اس کی ایک اور بات بھی یاد آ گئی۔ میں جب وزیر بلدیات پنجاب کا سٹاف افسر تھا تو مجھے اس نے فون کرکے کہا؛ “میری ٹرانسفر ٹی ایم او (تحصیل میونسپل افسر) چشتیاں کروا دو۔ مہربانی ہو گی۔“ اگلے 2 روز میں اس کی ٹرانسفر چشتیاں ہو گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پروموشن کمیٹی کا اجلاس طلب، اہل افسران کو پروموٹ کیا جا رہا ہے: ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب
قوم و ملت کے لیے محبت
تو میں نے اسے فون پر کہا؛ “مولوی! تیری ٹرانسفر ہو گئی ہے اب میں تیرے پاس آ رہا ہوں۔ سیدھے تیرے حجرے میں آؤں گا اور لوگوں سے کہوں گا یہ جعلی پیر ہے۔” اس نے زور دار قہقہہ لگا یا اور بولا؛ “یار! سن نا جانے تجھ میں ایسی کیا بات ہے کہ تو کچھ بھی کہہ دیتا ہے تو مجھے برا نہیں لگتا۔”
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے ایران کی کن گیس اور تیل کی سہولیات کو نشانہ بنایا؟
دوستوں کی یادیں
مشتاق بھی اسی علاقے کا ہی رہنے والا تھا۔ صحت مند پہلوان اور گہرے سانولے رنگ کا وہ گورا انسان تھا۔ اس کا دل اس کا ساتھ چھوڑ گیا تھا اور وہ ہمارا۔ اللہ ان کے درجات بلند کرے۔ آمین۔
یہ بھی پڑھیں: کالج کے پرنسپل نے لڑکیوں کو چھیڑنے پر زمیندار کے بیٹے کو 3سال کیلئے ریسٹیکیٹ کیا اور کہا “میرا باپ بھی قبر سے آ کر سفارش کرتا تو بھی تمہیں معاف نہ کرتا”
شوکت سعید کی یادیں
ہاں شوکت سعید بھی کبھی نہیں بھولا۔ وہ بڑا ہنس مکھ، یار بادشاہ اور درویش منش انسان تھا۔ کھاریاں کے قریبی گاؤں "پنجن کسانہ" کا رہنے والا تھا۔ اس نے تربیت کے بعد نوکری کا کافی حصہ غیر ملکی اداروں "جیکا (JICA)، وولڈ بنک اور نیشنل کمیشن برائے ہیومن ڈویلپمنٹ" کے ساتھ گزارا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کی جانب سے یوٹیلیٹی سٹورز کی بندش کا مرحلہ شروع
آخری لمحے کا دکھ
2007ء کی اس ملاقات کے چند ماہ بعد ہی وہ شدید سرد موسم میں باہر سے گھر آیا اور گیس ہیٹر جلانے کے لئے جیسے ہی دیا سلائی جلائی کہ کمرے میں زور دار دھماکہ ہوا۔ اگلے روز وہ 2 بیٹوں، 2 بیٹیوں، بیوی اور ڈھیروں دوستوں کو چھوڑ کر راہی ملک عدم ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: ویڈیو : باپ کی میت کے ساتھ ویلاگ بنانے والی بہنوں کی اصل حقیقت سامنے آ گئی، حقیقت جان کر تنقید کرنے والے شرمندہ ہو جائیں
اَبدی نیند اور یادیں
وہ اپنے گاؤں جہاں اس نے بچپن گزارا تھا اونچے گھنے درخت کی چھاؤں میں ابدی نیند سویا ہے۔ یادوں کی برات پیچھے چھوڑ گیا ہے۔ وہ چھوٹے سے گاؤں میں جنم لینے والا ہر لحاظ سے بڑا آدمی تھا۔(جاری ہے)
نوٹ
یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔








