لاہور ہائیکورٹ کا غیر ضروری اپیل دائر کرنے پر درخواست گزار کو 10 لاکھ روپے جرمانہ

لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) لاہور ہائی کورٹ نے غیر ضروری اپیل دائر کرنے پر درخواست گزار کو 10 لاکھ روپے جرمانہ کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایک گھنٹے میں 8 ملین ڈالر کمانے والے جیف بیزوس کی سالانہ تنخواہ صرف 80 ہزار ڈالر، حیران کن انکشاف
دو رکنی بنچ کی کارروائی
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بنچ نے سنگل بنچ کے فیصلے کے خلاف اپیل مسترد کر دی۔ درخواست گزار نے رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے تحت ایکسائز ڈیپارٹمنٹ سے ٹیکس پیئرز کی تفصیلات لینے کے لیے رجوع کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت میں مسافروں سے بھری گاڑی دریا میں جاگری، 7 افراد لاپتہ
انفارمیشن کمیشن کا حکم
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ انفارمیشن کمیشن نے ایکسائز کو متعلقہ معلومات فراہم کرنے کا حکم دیا، ایکسائز کی جانب سے ٹیکس پیئرز کی ذاتی انفارمیشن کے علاوہ باقی معلومات فراہم کر دی گئیں۔ درخواست گزار نے ٹیکس پیئرز کی معلومات لینے کی بھی استدعا کی۔
یہ بھی پڑھیں: قائم مقام گورنر کی گورنر ہاؤس آمد، کامران ٹیسوری دفتر کی چابیاں بھی بیرون ملک ساتھ لے گئے
ایکسائز کا انکار
فیصلے میں یہ کہا گیا ہے کہ ایکسائز نے متعلقہ ٹیکس پیئرز کی ذاتی انفارمیشن دینے سے انکار کر دیا، ایکسائز کی جانب سے انفارمیشن کمیشن کے فیصلے کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا۔ لاہور ہائی کورٹ کے سنگل بنچ نے ایکسائز کی درخواست منظور کر لی اور انفارمیشن کمیشن کے احکامات کالعدم قرار دے دیئے۔
یہ بھی پڑھیں: ناقص تفتیش کی وجہ سے تکنیکی بنیاد پر شک کا فائدہ ملزمان کو دینا پڑتا ہے، جسٹس محسن کیانی
درخواست گزار کی کارروائی
عدالتی فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ درخواست گزار نے سنگل بنچ کا فیصلہ انٹرا کورٹ اپیل کے ذریعے چیلنج کیا، رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے تحت کوئی بھی شہری معلومات تک رسائی حاصل کر سکتا ہے۔
جرمانے کی تفصیلات
بعدازاں لاہور ہائی کورٹ نے غیر ضروری اپیل دائر کرنے پر درخواست گزار کو 10 لاکھ روپے جرمانہ کر دیا اور 2 رکنی بنچ نے سنگل بنچ کے فیصلے کے خلاف اپیل مسترد کر دی۔