کامران لاشاری کا استعفیٰ منظور، آفس چھوڑنے کی ہدایت

وزیر اعلیٰ کی جانب سے استعفیٰ کی منظوری
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کامران لاشاری کا استعفیٰ منظور کر لیا۔ نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق کامران لاشاری کو آفس چھوڑنے کی ہدایت کر دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: کِم جانگ اُن: چین کے اتحادی سے ’بدترین دوست‘ بننے تک-1
کامران لاشاری کا پس منظر
کامران لاشاری نے ایک ماہ قبل ڈی جی والڈ سٹی لاہور اتھارٹی کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔ استعفے کے متن میں انہوں نے کہا کہ میرے لئے عزت کی بات ہے کہ میں نے ڈی جی والڈ سٹی لاہور اتھارٹی کی ذمہ داریاں نبھائیں۔
یہ بھی پڑھیں: اپنے ہی باپ انتہائی شرمناک الزام لگانے والے بیٹے کو فیصل آباد پولیس نے حوالات میں بند کردیا
ذاتی وجوہات کی بنا پر استعفیٰ
کامران لاشاری نے استعفیٰ میں لکھا کہ میں نے پوری امانتداری سے کوشش کی کہ پاکستان کے کلچر کو فروغ دیا جائے، کلچر کے ذریعے دنیا کو پاکستان کا مثبت چہرہ دکھایا جائے، تاہم کچھ ذاتی وجوہات کی بنا پر میں اس ذمہ داری کو جاری نہیں رکھ سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی مقدمات؛ سابق صوبائی وزیراشرف سوہنا پر فرد جرم عائد
قانونی بنیاد اور دیگر وجوہات
کامران لاشاری کا کہنا تھا کہ میں اپنے عہدے سے مستعفی ہو رہا ہوں، بطور ڈائریکٹر جنرل والڈ سٹی، میرا استعفیٰ سیکشن 6 والڈ سٹی ایکٹ 2012 کے تحت منظور کیا جائے۔
تاریخی عمارتوں کی حفاظت
ذرائع کے مطابق ڈی جی والڈ سٹی کامران لاشاری کی جانب سے مغلیہ دور کے شاہی قلعہ، شالامار باغ سمیت تاریخی عمارتیں آثار قدیمہ کو واپس دینے کی وجہ سے یہ استعفیٰ دیا گیا۔ شاہی قلعہ میں 1950 کے رولز میں ترمیم کے بغیر میرج فنکشن بھی استعفیٰ کی ایک اہم وجہ بنی۔ اسی طرح، قدیم لاہور کے گرد تجاوزات کے خلاف آپریشن بھی استعفیٰ کے پس پردہ ایک عنصر تھا۔