کوئٹہ: پیپلز پارٹی کے ایم پی اے کی ریلی پر حملہ، ایک جاں بحق، علی مدد جتک محفوظ رہے
حملہ کی تفصیلات
کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) میں سریاب روڈ پر بلوچستان یونیورسٹی کے قریب پاکستان پیپلز پارٹی کے ایم پی اے علی مدد جتک کی ریلی پر نامعلوم شرپسندوں نے حملہ کردیا۔ اس واقعے میں فائرنگ اور دستی بم پھینکے گئے، جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور 10 افراد زخمی ہوگئے۔ خوش قسمتی سے ایم پی اے علی مدد جتک محفوظ رہے۔
یہ بھی پڑھیں: چند ماہ قبل 10 کروڑ روپے کا گاڑی کا نمبر خریدنے والے مزمل کریم پراچہ انتقال کر گئے۔
ریلی کی ابتدا
نجی ٹی وی آج نیوز کے مطابق، بدھ کے روز پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن بلوچستان اسمبلی علی مدد جتک کی قیادت میں سریاب کسٹم سے ریلی نکالی گئی جو شہر کی جانب بڑھ رہی تھی۔ اسی دوران، بلوچستان یونیورسٹی کے قریب نامعلوم مسلح شرپسندوں نے منیر مینگل روڈ سے ریلی پر دستی بم پھینکا اور فائرنگ شروع کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: آرٹ، ثقافت، موسیقی اور کھانے ایک قوم کے طور پر ہماری شناخت کا تعین کرتے ہیں، سفیر پاکستان
زخمیوں کی حالت
دستی بم کے پھٹنے سے رکشہ سواروں سمیت 11 افراد زخمی ہوئے، جنہیں فوری طور پر سول ہسپتال اور بولان میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا گیا۔ سول ہسپتال کے ٹراما سینٹر میں ایک زخمی محبوب علی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
یہ بھی پڑھیں: مادر جمہوریت بیگم نصرت بھٹو کی 14 ویں برسی دبئی میں منائی گئی
نقصان اور حفاظتی اقدامات
دستی بم حملے میں ایک گاڑی اور ایک رکشہ کو جزوی نقصان پہنچا، جبکہ دھماکے کے وقت ایم پی اے علی مدد جتک محفوظ رہے۔ پولیس اور دیگر law enforcement اداروں کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد اکھٹے کئے۔
تحقیقات اور حکومتی ردعمل
سی ٹی ڈی اور سریاب پولیس اس سلسلے میں مزید تحقیقات کر رہی ہیں۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔








