کوئٹہ: پیپلز پارٹی کے ایم پی اے کی ریلی پر حملہ، ایک جاں بحق، علی مدد جتک محفوظ رہے

حملہ کی تفصیلات
کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) میں سریاب روڈ پر بلوچستان یونیورسٹی کے قریب پاکستان پیپلز پارٹی کے ایم پی اے علی مدد جتک کی ریلی پر نامعلوم شرپسندوں نے حملہ کردیا۔ اس واقعے میں فائرنگ اور دستی بم پھینکے گئے، جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور 10 افراد زخمی ہوگئے۔ خوش قسمتی سے ایم پی اے علی مدد جتک محفوظ رہے۔
یہ بھی پڑھیں: سلمان رشدی کی ‘سیٹانک ورسز’ پر عدالتی فیصلے کے بعد بھارت میں متنازعہ کتاب کی پابندی ختم ہوئی؟
ریلی کی ابتدا
نجی ٹی وی آج نیوز کے مطابق، بدھ کے روز پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن بلوچستان اسمبلی علی مدد جتک کی قیادت میں سریاب کسٹم سے ریلی نکالی گئی جو شہر کی جانب بڑھ رہی تھی۔ اسی دوران، بلوچستان یونیورسٹی کے قریب نامعلوم مسلح شرپسندوں نے منیر مینگل روڈ سے ریلی پر دستی بم پھینکا اور فائرنگ شروع کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کی سماعت آج ہوگی
زخمیوں کی حالت
دستی بم کے پھٹنے سے رکشہ سواروں سمیت 11 افراد زخمی ہوئے، جنہیں فوری طور پر سول ہسپتال اور بولان میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا گیا۔ سول ہسپتال کے ٹراما سینٹر میں ایک زخمی محبوب علی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ میں مہمان پرندوں کا سروے مکمل، تعداد تقریباً ساڑھے 5 لاکھ ریکارڈ
نقصان اور حفاظتی اقدامات
دستی بم حملے میں ایک گاڑی اور ایک رکشہ کو جزوی نقصان پہنچا، جبکہ دھماکے کے وقت ایم پی اے علی مدد جتک محفوظ رہے۔ پولیس اور دیگر law enforcement اداروں کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد اکھٹے کئے۔
تحقیقات اور حکومتی ردعمل
سی ٹی ڈی اور سریاب پولیس اس سلسلے میں مزید تحقیقات کر رہی ہیں۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔