غزہ پر اسرائیل کا حملہ، 28 فلسطینی شہید

اسرائیلی فوج کی بمباری
غزہ(ڈیلی پاکستان آن لائن) جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس پر اسرائیلی فوج نے شدید بمباری کی، جس کے نتیجے میں 28 فلسطینی شہید اور 70 سے زائد زخمی ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: جب آپ اپنی مرضی کے احساسات کا انتخاب کر سکتے ہیں، تب آپ ذہانت کی طرف بڑھنے لگتے ہیں
بمباریاں اور ان کے اثرات
روز نامہ امت نے عرب میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے یورپی ہسپتال کے احاطے میں 9 بنکر بسٹر بم گرائے، جن کے دھماکوں سے زمین پھٹ گئی اور ہسپتال کے قریب کھڑی ایک بس زمین میں دھنس گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیکس نیٹ بڑھنے اور جاری اصلاحات سے عام آدمی پر ٹیکسز کا بوجھ کم ہوگا: وزیراعظم
ہدف کون تھا؟
اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ حملے کا ہدف حماس کے رہنما تھے، جو مبینہ طور پر ہسپتال کے نیچے بنے زیرِ زمین کمانڈ اینڈ کنٹرول کمپلیکس میں موجود تھے۔ فلسطینی ذرائع نے بتایا ہے کہ اسرائیلی حملے میں حماس کے معروف رہنما یحییٰ سنوار کے بھائی محمد سنوار کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ میں سمٹ، پہلے کوئی پوچھ بھی نہیں رہا تھا لیکن شاہینوں کے کارنامے کے بعد پاکستانی وفد دنیا کی توجہ کا مرکز بن گیا، عرب اور ترک لوگ کیسے مل رہے ہیں؟
ہسپتال کے حالات
اسرائیلی فوج کی بمباری زخمیوں کو ہسپتال منتقل کرنے والوں پر بھی کی گئی، جس سے شہادتوں میں مزید اضافہ ہوا۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ زمین دھنسنے اور بم دھماکوں سے علاقہ لرز اٹھا، ہسپتال کے اندر اور اطراف خوف و ہراس پھیل گیا۔
امریکی صدر کا ردعمل
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جو اس وقت مشرق وسطیٰ کے دورے پر قطر میں موجود ہیں، نے حملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ: "غزہ کے عوام ایک بہتر مستقبل کے حقدار ہیں، یہ ڈراونا خواب ختم ہونا چاہئے، میں دنیا بھر میں امن کا خواہاں ہوں۔