سندھ طاس معاہدے کا احترام کیا جائے: برطانوی پارلیمنٹ
برطانوی پارلیمنٹ کی تشویش
لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) برطانوی پارلیمنٹ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدے Indus Water Treaty کو برقرار رکھنے اور اس کا احترام کرنے کی اپیل کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 27 ویں ترمیم 1973 کے آئین کے تابوت میں آخری کیل ہے، مونس الہیٰ
مقامی کمیونٹی کی بے چینی
روزنامہ امت کے مطابق برطانیہ کے رکن پارلیمنٹ جیمز فرِتھ نے کہا کہ ہمارے حلقے کے بہت سے لوگ آزاد کشمیر، میرپور، کوٹلی اور گجرات سے تعلق رکھتے ہیں اور جنوبی ایشیا میں بڑھتی کشیدگی سے مقامی کمیونٹی میں بے چینی پھیل رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان آئندہ ماہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالے گا
پانی کی رسائی اور معاہدوں کی اہمیت
انہوں نے کہا کہ پانی تک رسائی کو سیاسی ہتھیار نہیں بنانا چاہئے، سندھ طاس جیسے معاہدے خطے میں استحکام کے ضامن ہیں ان کی حفاظت لازمی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اوورسیز کمیشن پنجاب کی ماہانہ کھلی کچہری، مسائل کے حل میں تیزی آئی ہے: بیرسٹر امجد ملک
برطانوی حکومت کی کوششیں
فرِتھ نے برطانوی حکومت کی جنگ بندی اور کشیدگی میں کمی کے لئے کوششوں کو سراہتے ہوئے زور دیا کہ برطانیہ، جو تاریخی طور پر اس خطے سے جڑا رہا ہے، مزید فعال سفارتی کردار ادا کرے۔
یہ بھی پڑھیں: بنوں میں فوج، پولیس اور سی ٹی ڈی کا مشترکہ آپریشن، متعدد گرفتار، بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد
برطانوی وزیر خارجہ کا بیان
برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لامی نے پارلیمنٹ میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ برطانیہ میں 3 ملین سے زائد افراد کا تعلق بھارت اور پاکستان سے ہے، ہم نے اس بحران کے آغاز سے اب تک بھارتی و پاکستانی وزرائے خارجہ سے 4 بار بات چیت کی ہے۔
سفارتی معاہدوں کی پاسداری
انہوں نے کہا کہ برطانیہ دونوں ممالک پر زور دیتا ہے کہ وہ سندھ طاس معاہدے سمیت تمام سفارتی معاہدوں کی پاسداری کریں، پانی کو کبھی بھی جنگی ہتھیار نہ بنایا جائے۔








