ہمیں پاکستان سے دلی محبت ہے، اپنے محلے کی ٹیم کا نام”پاکستان ہاکی کلب“رکھا، اعتماد کے ساتھ قریبی شہروں کے خلاف میچز کھیلے جیتے اور ہارے بھی

مصنف کا تعارف

مصنف: رانا امیر احمد خاں
قسط: 35

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ نے مشیر قومی سلامتی مائیک والٹز کو عہدے سے کیوں ہٹایا؟ آخر کار وجہ سامنے آگئی۔

فائنل میچ کی روداد

اس طرح اس ٹورنامنٹ کا فائنل میچ ایک کے مقابلے میں 3 گول سے جیت لیا۔ اس میچ میں اعلیٰ معیار کی ہاکی کھیلی گئی، جسے دیکھنے والوں میں عام شہریوں کے علاوہ چیئرمین بلدیہ جڑانوالہ اور دیگر معززین شہر بھی شامل تھے۔ یہ ٹورنامنٹ میونسپل پرائمری سکول کے وسیع گراؤنڈ میں کھیلا گیا۔ میچ کے اختتام پر چیئرمین بلدیہ جڑانوالہ نے انعامات تقسیم کئے۔

یہ بھی پڑھیں: ناقابل تردید شواہد فراہم کردیئے، 9 مئی واقعات کے کیسز کا جلد فیصلہ سنایا جائے، عطا تارڑ کی پریس کانفرنس

پاکستان ہاکی کلب کا نام

بطور کپتان ہاکی ٹیم چیئرمین بلدیہ سے ٹرافی وصول کرتے ہوئے مجھے چیئرمین بلدیہ کے اس سوال کا سامنا کرنا پڑا کہ ہم نے اپنی ٹیم کا نام پاکستان ہاکی کلب کیوں رکھا ہے؟ جواب میں میں نے بتایا کہ ہمیں اپنے ملک پاکستان سے دلی محبت ہے۔ بے شک ہم پاکستان نیشنل ہاکی ٹیم نہیں ہیں، پھر بھی ہم نے اپنی ٹیم کا نام پاکستان ہاکی کلب رکھا ہوا ہے۔ ہمارے محلے کی یہ پاکستان ہاکی کلب ٹیم اتنی مضبوط ہو گئی تھی کہ ہم نے اعتماد کے ساتھ قریبی شہروں ننکانہ صاحب اور فیصل آباد جا کر وہاں کی سٹی ہاکی ٹیموں کے خلاف بھی میچز کھیلے جو جیتے بھی اور ہارے بھی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کا جنگی طیارہ گر کر تباہ

بھارتی کرکٹ ٹیم کا دورہ

غالباً 1955-56 میں انڈیا کی قومی کرکٹ ٹیم نے پاکستان کا دورہ کیا۔ فیصل آباد میں بھی ایک نمائشی میچ کھیلا گیا۔ مجھے یاد ہے میں نے یہ میچ دیکھنے اور ایک رات فیصل آباد قیام کے لئے والد صاحب سے اجازت لی۔ فیصل آباد یہ رات والد صاحب کے ایک دوست کے گھر میں گزاری جو ہمارے ہاں جڑانوالہ آتے رہتے تھے۔ اس ٹرپ میں میرے کلاس فیلو افتخار حسین بھی میرے ساتھ تھے۔ بھارتی ٹیم کی پاکستان آمد کے بعد ہماری دلچسپی اور توجہ کرکٹ کی طرف ہو گئی۔ چنانچہ نویں اور دسویں جماعت کے زمانے میں ہم نے خوب کرکٹ کھیلتے ہوئے اپنے پاکستان ہاکی کلب کے دوستوں کو پاکستان کرکٹ کلب میں تبدیل کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: کلفٹن میں غیر ملکی باشندے لٹ گئے

آٹھویں جماعت کا وظیفہ امتحان

فروری 1956ء میں میں اپنے سکول کے مخصوص دس طالب علموں کے ساتھ آٹھویں کے وظیفہ کے امتحان میں شامل ہوا اور اپنے سکول میں تیسری پوزیشن حاصل کی۔ اس امتحان میں فرسٹ آنے والوں میں ہمارے سکول کے نئے ہیڈ ماسٹر سید انور حسین ہاشمی کے منجھلے بیٹے محمد ارشد انور ہاشمی شامل تھے۔ سکول اسمبلی کے دوران ہیڈ ماسٹر انور حسین ہاشمی صاحب نے مڈل وظیفے کے امتحان میں کلیدی پوزیشن لینے والے طالب علموں میں انعامات تقسیم کیے۔ اس تقریب میں ہماری لیاقت اور قابلیت کو خوب سراہا گیا جو ہمارے لیے بے حد حوصلہ افزائی کا باعث بنا۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ میں پولیس اہلکار کے نجی سیل پر چھاپہ، چار نوجوان بازیاب

اسکاؤٹنگ کیمپ کی یادیں

مڈل وظیفے کا یہ امتحان امتیازی نمبروں سے پاس کرنے کی وجہ سے ہیڈ ماسٹر صاحب کے بیٹے محمد ارشد انور کے ساتھ میری گہری دوستی ہو گئی۔ ہم دونوں نے جون 1956ء میں اپنے سکول سکاؤٹنگ ٹیم کے ساتھ گھوڑا گلی مری میں پنجاب بوائز اسکاؤٹس ایسوسی ایشن کی جانب سے منعقد کیے جانے والے 7 روزہ ٹریننگ کیمپ میں شرکت کی۔ گھوڑا گلی میں اسکاؤٹنگ کی تربیت حاصل کرنے کے میرے یہ دن بہت یادگار تھے۔ کیمپ کے دوران اتوار چھٹی کے دن ہم اپنے سکول ٹیچر انچارج اسکاؤٹنگ عبدالحمید شاہ گیلانی صاحب کی نگرانی میں مری کی سیر کے لئے صبح 10 بجے پیدل روانہ ہوئے۔ جلد ہی ہمیں شدید بارش نے آ لیا اور پانی میں لت پت ہو گئے۔ بارش تھمنے کا نام نہ لے رہی تھی۔ ہم واپس کیمپ جانے کے لئے مڑے۔ اتنے میں لارنس کالج سے ایک چوکیدار ہماری طرف آیا اور اپنے ساتھ چلنے کے لئے کہا کہ کالج پرنسپل نے بلایا ہے۔ لارنس کالج کے پرنسپل نے بڑی شفقت سے ہمیں بیٹھنے کے لئے کہا اور چائے بسکٹ پیش کیے۔

نوٹ

یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...