پاکستان اور بھارت کی سیاسی قیادت نے عالمی دباﺅ میں سیز فائر قبول کیا: سابق پاکستانی جنرل
سابق چیف آف جنرل سٹاف کا بیان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق چیف آف جنرل سٹاف لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ محمد سعید کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کی سیاسی قیادت نے عالمی دباﺅ میں سیز فائر قبول کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان معاشی استحکام کی راہ پر گامزن ہے، وزیر خزانہ کا لندن میں کانفرنس سے خطاب
سیز فائر کا فیصلہ
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق غیر ملکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ محمد سعید کا کہنا تھاکہ سیز فائر ایک جرات مندانہ فیصلہ تھا، یہ آسان فیصلہ نہیں تھا، دونوں جانب کی سیاسی قیادت نے عالمی دباﺅ میں سیز فائر قبول کیا۔
یہ بھی پڑھیں: کینیڈا میں کپل شرما کے کیفے پر فائرنگ
فوجی تصادم کی تفصیلات
ان کا کہنا تھاکہ یہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مختصر لیکن وسیع پیمانے پر پھیلا ہوا فوجی تصادم تھا، 3 ہزار کلومیٹر کی حدود میں میزائل اور گولہ باری ہوئی، گلگت بلتستان سمیت ایل او سی اور بین الاقوامی سرحد پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: دبئی میں 1 کروڑ 19 لاکھ روپے میں دنیا کا مہنگا ترین کاک ٹیل فروخت، اس کو کیسے تیار کیا گیا؟
امن کی عدم پائیداری
سابق چیف آف جنرل سٹاف کا کہنا تھا کہ سیز فائر کے 24 سے 36 گھنٹوں میں دونوں افواج نے موثر جنگ بندی نافذ کی، 78 سال میں کئی سیز فائر ہوئے لیکن مسئلہ کشمیر حل نہ ہونے سے پائیدار امن نہ ہو سکا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی سی ایل نے انٹرنیٹ سست چلنے کی وجہ بتا دی
اقوام متحدہ کی مداخلت
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے 1948 میں کشمیر کو بین الاقوامی تنازع تسلیم کیا، جب تک مسئلہ حل نہیں ہوتا سیز فائر ناپائیدار رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پلیز ! نا تو گندی ویڈیوز بنائیں اور نہ ہی سوشل میڈیا پر شیئر کریں، چاہت فتح علی خان کی نوجوان لڑکے اور لڑکیوں سے درخواست
بھارت کے دعوے کا جواب
لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ محمد سعید کا کہنا تھا کہ بھارت نے غلط دعویٰ کیا کہ اس نے دہشت گرد کیمپس کو نشانہ بنایا، بھارت نے اصل میں مساجد اور عام شہریوں کے گھر تباہ کئے، بھارت کی بمباری سے معصوم بچوں کے ساتھ خواتین بھی شہید ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیں: تاریخ کا سب سے بڑا اورانکھا ڈرون حملہ، یوکرین کا 40 سے زائد روسی جنگی جہاز تباہ کرنے کا دعویٰ
پاکستان کا موقف
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان نے پہلگام واقعے کی مذمت کی اور ثبوت کی صورت میں تعاون کا کہا، بھارت نے ابھی تک ثبوت نہ پاکستان کو، نہ کسی بین الاقوامی ادارے کو دیے، تفتیش جاری ہے تو بین الاقوامی قانون کہاں اجازت دیتا ہے بغیر نتیجہ حملے کر دیں؟
بھارت کی تحقیقات کا سوال
سابق لیفٹیننٹ جنرل کا کہنا تھاکہ بھارت نے پٹھان کوٹ، اڑی، ممبئی حملوں پر بھی بہانے کئے، شفاف تحقیقات نہ کیں، بھارت غلط کہتا ہے کہ دہشت گرد اڈے نشانہ بنائے، غیر ملکی چینلز کے رپورٹر خود زمینی صورتحال کا مشاہدہ کریں۔








