پراسیکیوشن کیس ثابت کرنے میں ناکام، سزائے موت کا مجرم 12 سال بعد بری

دوہرے قتل کا سزائے موت کا مجرم بری

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) دوہرے قتل کا سزائے موت کا مجرم 12 سال بعد بری ہو گیا، پراسیکیوشن کیس ثابت کرنے میں ناکام ہو گئی۔

یہ بھی پڑھیں: یوٹیلیٹی اسٹور رائٹ سائزنگ، 2800 کنٹریکٹ ملازمین فارغ

عدالت کی سماعت

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس عبہر گل خان پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کیس پر سماعت کی۔ ایڈووکیٹ عثمان تسنیم نے بتایا کہ ٹرائل کورٹ نے حقائق کا درست جائزہ نہیں لیا، مقدمے کی ایف آئی آر اور پوسٹمارٹم تاخیر سے ہوا، غلام عباس کا مقدمے سے کوئی تعلق نہیں ہے لہٰذا ٹرائل کورٹ کا سزائے موت کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: سکالر شپ پروگرام،وزیراعلیٰ مریم نواز دوسرے فیزکا آغاز کریں گی،کتنی عمر کے طلباء اہل ہونگے ؟ جانیے

پراسیکیوشن کی اپیل

پراسیکیوٹر نے اپیل کی مخالفت کی اور کہا کہ غلام عباس کو 2013 میں سحرش اور کامران کے قتل کے مقدمے میں نامزد کیا گیا، 2020 میں غلام عباس کو سزائے موت کا حکم سنایا گیا اور اس حوالے سے ثبوت موجود ہیں۔

عدالت کا فیصلہ

عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد اپیل منظور کرتے ہوئے غلام عباس کو سنائی جانیوالی سزا کالعدم قرار دیکر بری کر دیا۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...