وزیراعظم شہباز شریف اور صدر آذربائیجان میں رابطہ، علاقائی امن پر تبادلہ خیال

وزیراعظم کی آذربائیجان کے صدر سے بات چیت
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم شہباز شریف اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوف میں رابطہ ہوا ہے جس میں دوطرفہ تعلقات، علاقائی امن، مسئلہ کشمیر اور حالیہ علاقائی کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مبارک ثانی کیس: سپریم کورٹ نے 6 فروری اور 24 جولائی کے فیصلے واپس لے لئے
آذربائیجان کی حمایت پر شکرگزاری
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق وزیراعظم نے جنوبی ایشیا کے حالیہ بحران میں پاکستان کے ساتھ آذربائیجان کی مضبوط یکجہتی اور حمایت پر صدر الہام علیوف کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ صدر علیوف کی مستقل حمایت پاکستانی عوام سے ان کی بے پناہ محبت اور پیار کا ایک اور مظہر ہے، انہوں نے پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی پر آذربائیجان کے عوام کا بھی شکریہ ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا میں موجود 54 پاکستانی طلبا ایکسچینج پروگرام کے تحت اپنی تعلیم مکمل کریں گے، طے شدہ الانس اور مراعات بھی ملتی رہیں گی،امریکہ کی وضاحت
دوستی کا پیغام
انہوں نے مزید کہا کہ ایک بار پھر دونوں ممالک کے درمیان پائیدار اور دیرینہ دوستی کا اظہار ہوا ہے جو ہمیشہ سچے بھائیوں کی طرح ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وہ مسلمان ہے بہت اچھی لڑکی ہے، اسے مشکلات میں نہیں ڈالنا چاہتا، ہماری قلمی دوستی کا سلسلہ پاک و بھارت جنگ کے دوران بھی برقرار رہا
علاقائی امن کی اہمیت
وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان نے علاقائی امن کیلئے بھارت کے ساتھ جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے اور اسے برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے تاہم بھارتی قیادت کے حالیہ اشتعال انگیز بیانات پر تشویش ہے۔
شہباز شریف نے اس بات کا اعادہ کیا کہ مستقبل میں کسی بھی جارحیت کا سامنا کرنے کے لیے پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا بھرپور دفاع کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بیرسٹر گوہر کا حکومت کی جانب سے مذاکراتی کمیٹی کی تشکیل کا خیر مقدم
آذربائیجان کی کامیابیوں کا اعتراف
دوسری جانب صدر الہام علیوف نے پاکستان کی حالیہ شاندار کامیابی پر وزیراعظم کو مبارکباد دی اور امن کے فروغ کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہا، انہوں نے کہا کہ آذربائیجان پاکستان کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
مسئلہ کشمیر پر مستقل حمایت
وزیراعظم شہباز شریف نے مسئلہ کشمیر پر آذربائیجان کی مسلسل حمایت پر خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان کے تعلقات وقت کی آزمائش پر پورے اترے ہیں، انہوں نے پاکستان میں آذربائیجان کی 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری میں پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور صدر الہام علیوف کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔