صدر ٹرمپ کو ایٹمی جنگ روکنے کا وہ کریڈٹ نہیں ملا جو انہیں ملنا چاہیے۔ کشمیری ویٹر کا وائٹ ہاؤس پریس سیکرٹری سے مکالمہ۔

دوحہ میں کشمیری ویٹر کی صدر ٹرمپ سے اظہار تشکر
دوحہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ایک کشمیری ویٹر نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔ اس واقعے کو وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولائن لیویٹ نے ایک ٹویٹ میں شیئر کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ "صدر ٹرمپ کو نیوکلیئر جنگ روکنے پر وہ کریڈٹ نہیں ملا جو انہیں ملنا چاہیے۔"
یہ بھی پڑھیں: امریکا نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کردیں
کشیدگی میں کمی
لیویٹ نے مزید بتایا کہ انہوں نے دوحہ میں ناشتے کے دوران ایک ویٹر سے بات کی، جو کشمیر سے تعلق رکھتا ہے۔ ویٹر نے کہا کہ وہ گزشتہ ہفتوں میں بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے اپنے گھر واپس نہیں جا پا رہا تھا، لیکن اب اسے اطلاع ملی ہے کہ وہ واپس جا سکتا ہے۔ اس نے اس کی وجہ صدر ٹرمپ، نائب صدر مائیک پنس اور سیکریٹری خارجہ مارکو روبیو کی ثالثی سے ہونے والی جنگ بندی کو بتایا۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن آڈٹ کے امکانات: خواجہ آصف کی عدلیہ میں تبدیلی پر تشویش
ٹرمپ کی خدمات اور مقام
لیویٹ کے مطابق، ویٹر نے کہا "صدر ٹرمپ کو کافی کریڈٹ نہیں مل رہا، حالانکہ انہوں نے نیوکلیئر جنگ روکنے میں اہم کردار ادا کیا۔" انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے وراثت میں ملے دنیا بھر میں جاری تنازعات کو یکے بعد دیگرے حل کرنے کی کوشش کی ہے، اور مشرق وسطی میں ان کے حالیہ تاریخی دورے نے خطے میں امریکی خارجہ پالیسی کو نئی سمت دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا ایران کے جوابی حملے کے بعد ردعمل سامنے آگیا
امن کی بحالی
انہوں نے ٹویٹ کے آخر میں لکھا "طاقت کے ذریعے امن بحال ہو رہا ہے۔ مشرق وسطی کا سنہری دور آنے والا ہے۔"
صدر ٹرمپ کا دورہ
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ اپنے تین ملکی دورے کے دوران پہلے سعودی عرب گئے۔ وہاں سے انہوں نے قطر کا رخ کیا اور اس دورے کے اختتام پر وہ امارات پہنچے ہیں۔