مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں 3 متفرق درخواستیں سپریم کورٹ میں دائر

سنی اتحاد کونسل کی درخواستیں
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں سنی اتحاد کونسل کی جانب سے سپریم کورٹ میں 3 متفرق درخواستیں دائر کر دی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: کہیں تمہارا بیپر نہ پھٹ جائے: وہ ‘دھمکی آمیز’ جملہ جس پر سی این این کو مہدی حسن سے معافی مانگنی پڑی
درخواستوں کے اہم نکات
نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں دائر درخواستوں میں بینچ کی تشکیل پر اعتراض، عدالتی کارروائی براہ راست نشر کرنے اور 26 ویں آئینی ترمیم سے متعلق مقدمات کا فیصلہ پہلے کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے احتجاج سے گرفتار ہونے والے افغان باشندوں نے تہلکہ خیز انکشافات کر دیئے
درخواست گزار کا مؤقف
درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ طے شدہ اصول کے مطابق نظرثانی وہی بینچ سنتا ہے جس نے فیصلہ دیا ہو لیکن دستیاب ججز کے باوجود نیا بینچ تشکیل دیا گیا، جو سپریم کورٹ رولز کے خلاف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 35 ملکوں کے 1400 سائنسدان ڈیڑھ کلومیٹر گہری سرنگوں میں کیا کر رہے ہیں؟
بینچ کی تشکیل اور قانونی حیثیت
درخواست میں کہا گیا ہے کہ 13 رکنی بینچ کے فیصلے پر 11 ججز کیسے نظرثانی کر سکتے ہیں؟ 2 ججز کو نکالنا بھی سمجھ سے بالاتر ہے۔ موجودہ بینچ کی آئینی حیثیت 26ویں ترمیم سے جڑی ہے، اور جب تک اس ترمیم کی قانونی حیثیت کا فیصلہ نہیں ہو جاتا، نظرثانی کیس پر سماعت ملتوی کی جائے۔
عدالتی کارروائی کی نشریات
درخواست میں عدالتی کارروائی کی براہِ راست نشریات اور اصل بینچ کی دوبارہ تشکیل کی استدعا بھی کی گئی ہے۔