میں تمہیں گولی مار دوں گا، یہ جہاں ملے اسے کوڑے لگائے جائیں” ہاتھ میں رائفل پکڑے مولانا عبدالعزیز نے مفتی قوی کو لال مسجد سے نکال دیا۔

واقعہ کا آغاز
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی دارالحکومت کی مشہور لال مسجد کے مہتمم مولانا عبدالعزیز نے بدنام زمانہ مفتی عبدالقوی کو اس وقت لال مسجد سے نکال دیا جب وہ دارالافتاء میں بیٹھے چائے پی رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: بیٹیوں سے آئی پیڈز لینے پر ماں کو 7 گھنٹے سے زیادہ پولیس سیل میں گزارنا پڑگئے
ویڈیو میں منظر
سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مولانا عبدالعزیز ہاتھ میں رائفل پکڑے ہوئے ہیں اور اپنے گارڈز کے ساتھ دارالافتاء کی طرف جا رہے ہیں۔ جاتے ہی انہوں نے مفتی عبدالقوی کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا "میں اسے گولی مار دوں گا، یہ بد معاش ہے۔" انہوں نے دارالافتاء کے لوگوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا "آئندہ جو بھی اس کے ساتھ بیٹھا میں اس کا علاج کروں گا، یہ انسان نہیں ہے۔ یہ جہاں ملے اس کو کوڑے لگائے جائیں، اس بدمعاش کو، یہ خود کہتا ہے میں نے بہت ساری شادیاں کی ہیں، نیا دین بنایا ہے اس نے۔"
یہ بھی پڑھیں: پنجاب سے بلوچستان جانے والے افراد کی شناخت جو جان کے لیے خطرہ بن گئی
مفتی عبدالقوی کی حالت
جب یہ واقعہ پیش آیا تب مفتی عبدالقوی دارالافتاء میں بیٹھے چائے پی رہے تھے۔ مولانا عبدالعزیز کے آنے کے بعد وہ اٹھ کر چل دیے اور فون کان کو لگالیا۔ اس دوران مولانا عبدالعزیز نے انہیں ہاتھ سے باہر نکلنے کا اشارہ کیا اور کہا "چل نکل یہاں سے، دفع ہوجا، آئندہ لال مسجد میں آپ نے نہیں آنا، اگر آپ لال مسجد میں آئے تو میں آپ کو یہاں باندھ کر کوڑے لگواؤں گا۔"
یہ بھی پڑھیں: 16 دسمبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان
چائے کے دورے کا اختتام
مولانا عبدالعزیز کی گرج چمک کے بعد مفتی عبدالقوی جلدی میں باہر نکلے لیکن جلد ہی دوبارہ اندر آگئے کیونکہ وہ اپنا بیگ بھول گئے تھے۔ انہوں نے اپنا بیگ اٹھایا اور وہاں سے چلتے بنے۔
واقعہ کا وقت
یہ واضح نہیں ہے کہ یہ واقعہ کب پیش آیا اور ویڈیو کب کی ہے۔
مفتی قوی لال مسجد پہنچے, بیٹھ کر چائے پی رہے تھے کہ اچانک مولانا عبدالعزیز بندوق سمیت پہنچ گئے، مفتی قوی کو مسجد سے نکال دیا اور کہا یہ بدمعاش ہے جہاں ملے اس کی تُت" پہ کوڑے مارے جائیں" pic.twitter.com/EdziouzMSZ
— Jameel Farooqui (@FarooquiJameel) May 16, 2025