مخصوص نشستوں کا کیس، سنی اتحاد کونسل نے سپریم کورٹ کے بینچ پر اعتراض اٹھا دیا

سنی اتحاد کونسل کا سپریم کورٹ کے بینچ پر اعتراض
اسلام آباد (آئی این پی) مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں سنی اتحاد کونسل نے سپریم کورٹ کے بینچ پر اعتراض اٹھادیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 8 دسمبر تک دینی مدارس کا بل منظور نہ ہوا تو اسلام آباد کا رخ کریں گے، مولانا عبد الغفور حیدری
نیا بینچ تشکیل دینے کی استدعا
سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ کے 11 رکنی بینچ پر اعتراض اٹھایا ہے اور نظرثانی درخواستوں پر سماعت کے لیے نیا بینچ تشکیل دینے کی استدعا کی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں نیا 13 رکنی بینچ تشکیل دیا جائے اور نئے بینچ کی تشکیل کا معاملہ پریکٹس پروسیجر کمیٹی کو بھجوایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: بہاولپور ;سابق ایم این اے اور یوسف رضا گیلانی کے قریبی عزیز ٹریفک حادثے میں جاں بحق
درخواست میں موجودہ صورت حال کی وضاحت
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ 12 جولائی کو سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں کا فیصلہ دیا، جبکہ نظرثانی پر سماعت کے لیے تشکیل دیے گئے بینچ میں فیصلہ دینے والے ججز کو شامل نہیں کیا گیا۔ سنی اتحاد کونسل کی درخواست میں مزید کہا گیا کہ جسٹس منصور علی شاہ نے 12 جولائی کا فیصلہ تحریر کیا تھا۔
سپریم کورٹ کے قواعد و ضوابط
سپریم کورٹ کے قواعد کے مطابق، فیصلہ دینے والا بینچ ہی نظرثانی پر سماعت کر سکتا ہے۔ جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی کو نکال کر نیا 11 رکنی بینچ نظرثانی نہیں سن سکتا۔