کاش پٹیل کا ایف بی آئی ہیڈ کوارٹر واشنگٹن سے منتقل کرنے کا فیصلہ، 1500 ایجنٹس کو کہاں بھیجا جائے گا؟

ایف بی آئی کی نئی حکمت عملی
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کاش پٹیل نے اعلان کیا ہے کہ ادارہ واشنگٹن ڈی سی میں واقع اپنے پرانے ہیڈکوارٹر، جے ایڈگر ہوور بلڈنگ سے نکل رہا ہے اور تقریباً 1500 ایجنٹس کو ملک کے دیگر حصوں میں منتقل کر رہا ہے۔ فوکس نیوز کے پروگرام سنڈے مارننگ فیوچرز کو دیے گئے ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے یہ بات کہی جس کی مکمل تفصیلات آئندہ اتوار کو نشر کی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں 19 اپریل سے شدید گرمی کی پیشگوئی، پارہ 40 سے اوپر جانے کا امکان
موجودہ عمارت کی عدم موزونیت
کاش پٹیل کا کہنا تھا کہ 1975 میں قائم ہونے والی موجودہ عمارت اب ایف بی آئی کے عملے کے لیے محفوظ نہیں رہی، اور اگر امریکا کے شہری اس ادارے میں ملازمت کرنا چاہتے ہیں تو انہیں ایک ایسی عمارت میں کام کرنے کا موقع ملنا چاہیے جو اس ادارے کی عالمی حیثیت کے شایانِ شان ہو۔ ان کے الفاظ میں "یہ جگہ وہ نہیں ہے"۔
یہ بھی پڑھیں: آئندہ اجلاس تک سندھ ہائیکورٹ کے ججز آئینی مقدمات سن سکتے ہیں، وزیر قانون
ایجنٹس کی تعداد اور منتقلی کا مقصد
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ ایف بی آئی کے کل ملازمین کی تعداد 38 ہزار تک ہوتی ہے، جن میں سے 11 ہزار واشنگٹن ڈی سی کے 50 میل کے دائرے میں کام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ ملک میں ایک تہائی جرائم صرف اس علاقے میں نہیں ہوتے، اس لیے ضروری ہے کہ ایجنٹس کو دیگر ریاستوں میں تعینات کیا جائے تاکہ وہ ملک بھر میں جرائم سے مؤثر طور پر نمٹ سکیں۔
منتقلی کا شیڈول اور نوجوانوں کے لیے مواقع
پٹیل نے بتایا کہ یہ منتقلی اگلے تین سے نو مہینوں کے اندر مکمل کی جائے گی، اور ہر ریاست کو اضافی عملہ دیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے امریکی نوجوانوں کو ایف بی آئی میں کام کرنے کا جذبہ ملے گا، خاص طور پر ان لوگوں کو جو انٹیلی جنس اینالسٹ یا فیلڈ ایجنٹس بن کر ملک کی خدمت کرنا چاہتے ہیں۔