وفاقی بجٹ ساڑھے 17 ہزار سے 18 ہزار ارب روپے تک رہنے کا تخمینہ

اسلام آباد بجٹ کی تخمینہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی بجٹ ساڑھے 17 ہزار ارب روپے سے 18 ہزار ارب روپے تک رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی کرکٹر عامر جمال کو جرمانہ کر دیا گیا
محاصل اور ٹیکس کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے ذرائع کے مطابق ایف بی آر آئندہ مالی سال کے دوران 14 ہزار 307 ارب روپے کے محاصل جمع کرے گا، جس میں 6 ہزار 470 ارب روپے ڈائریکٹ ٹیکس کی مد میں جمع کئے جائیں گے۔
فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 11 سو 53 ارب روپے اور سیلز ٹیکس کا ہدف 4943 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔ کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 1 ہزار 741 ارب روپے، جبکہ پٹرولیم لیوی کا ہدف 13 سو 11 ارب روپے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاونڈ ریفرنس کا فیصلہ موخر، کل نہیں سنایا جائے گا
نان ٹیکس آمدن اور قرضوں کی ادائیگی
دستاویز کے مطابق نان ٹیکس آمدن 25 سو 84 ارب روپے ہوگی، اور صوبے 12 سو 20 ارب کا سرپلس دیں گے۔ آئندہ سال قرضوں پر سود کی ادائیگیوں کے لیے 8 ہزار 685 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی میں 8 روز کیلئے دفعہ 144 نافذ
دفاع اور ترقیاتی منصوبے
آئندہ مالی سال کے دوران دفاع پر 2 ہزار 414 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے جبکہ ترقیاتی منصوبوں پر وفاق 1065 ارب روپے خرچ کرے گا۔
قرضوں کا تخمینہ
واضح رہے کہ آئندہ مالی سال میں 6 ہزار 588 ارب روپے کا قرض حاصل کرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔